امریکی حکام کی خدیجہ شاہ سے جیل میں ملاقات
امریکی حکام کے وفد نے گزشتہ روز جمعہ کو کوٹ لکھپت جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن خدیجہ سلمان شاہ سے ملاقات کی اور ان کی رہائی پر تبادلہ خیال کیا۔
خدیجہ شاہ، جو ایک ممتاز فیشن ڈیزائنر اور امریکی شہری ہیں، کو 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران لاہور کور کمانڈر ہاؤس (جناح ہاؤس) کو نذر آتش کرنے کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستانی نژاد امریکی کو امریکی حکام کی درخواست پر قونصلر رسائی دینے کے ایک دن بعد دیگر قید خواتین کارکنوں اور رہنماؤں کے ساتھ 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں خدیجہ شاہ کی رہائی سے متعلق قانونی پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
امریکی حکام کو خدیجہ شاہ سے ملاقات کی اجازت کیوں ملی؟
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزارت داخلہ نے لاہور میں امریکی قونصل جنرل کو خدیجہ شاہ کی دوہری شہریت کے باعث ان تک رسائی کی اجازت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | پرویز الٰہی مسلم لیگ ق میں واپس آنا چاہتے ہیں، چوہدری شفیع کا دعویٰ
امریکی قونصل جنرل نے امریکی حکام اور زیر حراست پی ٹی آئی کارکن کے درمیان ملاقات میں سہولت فراہم کی جس سے اس کے کیس کے بارے میں بات چیت اور حل کی ممکنہ راہیں نکلیں۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے خدیجہ شاہ کی دوہری شہریت کی تصدیق کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے پاکستانی حکام سے ان تک قونصلر رسائی کے لیے کہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مزید امریکی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی امریکی شہری کو بیرون ملک گرفتار کیا جاتا ہے، ہم ہر طرح کی مناسب مدد فراہم کرتے ہیں اور پاکستانی حکام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ ان قیدیوں کے لیے واجب الادا تمام منصفانہ ٹرائل ضمانتوں کا احترام کریں گے۔