آخرکار 20 سال کے انتظار کے بعد ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بالآخر اپنی بڑی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ملاقات کی ہے جو کہ ایک پاکستانی نیورو سائنسدان ہیں اور ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں قید ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے سینیٹر نے ٹویٹر پر خبر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ سے ایک اور ملاقات جمعرات کو ہونے والی ہے۔
میٹنگ میں ان کے ساتھ کلائیو اسٹافورڈ اسمتھ بھی ہوں گے جو انسانی حقوق کے ایک ممتاز کارکن ہیں جنہوں نے گوانتاناموبے کی بدنام زمانہ جیل سے عبدالربانی اور احمد ربانی کو آزاد کرانے میں بھی مدد کی تھی۔
سینیٹر مشتاق خان نے ٹویٹ کیا کہ کل میں ڈاکٹر عافیہ سے جیل میں ڈاکٹر فوزیہ اور کلائیو اسٹافورڈ سمتھ کے ساتھ ملوں گا۔
اپنے ٹویٹ میں، سینیٹر مشتاق نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی حالت زار پر بھی روشنی ڈالی۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے مزید بات چیت اور ملاقاتوں کا راستہ کھل گیا ہے۔
انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے آواز بلند کریں۔
ڈاکٹر عافیہ امریکی جیل میں کیسی ہیں؟
مزید برآں سینیٹر مشتاق خان نے اڑھائی گھنٹے تک جاری رہنے والی طویل تاخیر سے ہونے والی ملاقات کے واقعات سنائے جس میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے اپنے سنگین حالات اور ان پر ہونے والے تشدد کے بارے میں بتایا۔
یہ ملاقات 20 سال بعد ہوئی اور ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔ ڈاکٹر فوزیہ کو اپنی بہن سے گلے ملنے یا ہاتھ ملانے کی اجازت نہیں تھی۔ ڈاکٹر فوزیہ کو ڈاکٹر عافیہ کو ان کے بچوں کی تصاویر دکھانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ملاقات جیل کے ایک کمرے کے اندر ہوئی جس کے درمیان موٹے شیشے تھے۔ انہوں نے لکھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی سفید اسکارف اور خاکی جیل کے لباس میں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں | عمران خان کا قادر پٹیل کو ہتک عزت پر 10 ارب روپے کا نوٹس
انہوں نے مزید کہا کہ ڈھائی گھنٹے کی ملاقات کے پہلے گھنٹے میں ڈاکٹر عافیہ نے ہر روز ہونے والے اذیتوں کی تفصیلات بتائیں۔ ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ وہ ہر وقت اپنی ماں اور بچوں کو یاد کرتی ہیں۔ (یاد رہے کہ وہ اپنی والدہ کی موت کے بارے میں نہیں جانتی۔)
اس کے علاوہ جیل میں حملے کی وجہ سے ڈاکٹر عافیہ کے اگلے دانت گر گئے ہیں۔ سر پر چوٹ کی وجہ سے انہیں سننے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔