گندم ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے
اس سیزن میں "گندم کی بمپر فصل” کا کریڈٹ اپنی حکومت کو دیتے ہوئے، وزیر اعظم شہباز شریف نے ذخیرہ اندوزی کے خدشہ کے تحت ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
گندم کی کٹائی ابھی بھی جاری ہے۔ شہباز شریف نے اتوار کو ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا کہ ملک نے اس سیزن میں ایک دہائی میں سب سے زیادہ پیداوار کی ہے۔ انہوں نے 27.5 ملین ٹن گندم کی فصل کی پیداوار کو حکومت کی جانب سے بروقت فیصلوں، معیاری بیج کی فراہمی، کھاد کی بلاتعطل فراہمی اور کسان پیکج کو یقینی بنانے کی کوششوں کو قرار دیا۔
پاکستان کو دوبارہ گندم برآمد کرنے والا ملک بنایا جائے گا
انہوں نے کہا کہ حکومت کا مستقبل کا ہدف ہے کہ ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے بعد پاکستان کو دوبارہ گندم برآمد کرنے والا ملک بنایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں | پیٹرول کی قیمتیں برقرار، ڈیزل میں 5 روپے کی کمی
وزیراعظم نے گندم کی سرکاری خریداری مہم کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت بھی کی۔ انہیں بتایا گیا کہ وہاں 2.1 ملین ٹن اناج کا ذخیرہ موجود ہے جو کہ سال 2024-24 کے دوران اجناس کی مجموعی دستیابی کو 29.6 ملین ٹن تک لے گیا ہے جس سے درآمدی ضرورت کو کم کر کے تقریباً 10 لاکھ ٹن رہ گیا۔
انہوں نے وفاقی اور صوبائی گندم کی خریداری کے محکموں کو ہدایت کی کہ وہ بیچوانوں کے بجائے کسانوں سے براہ راست زیادہ سے زیادہ اناج خریدیں۔
انہوں نے تمام متعلقہ ایجنسیوں کے پروکیورمنٹ ٹارگٹ میں اضافے اور کمرشل بینکوں سے مطلوبہ مالی وسائل حاصل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔