روسی تیل جلد پاکستان پہنچ جائے گا
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ روس سے درآمد کیا جانے والا سستا تیل جلد پاکستان پہنچ جائے گا۔ انہوں نے یہ تبصرہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اس دعوے کے جواب میں کیا کہ موجودہ حکومت ’’غیر ملکی سازش‘‘ کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر ان کی حکومت غیر ملکی حمایت یافتہ سازش کے نتیجے میں بنی ہوتی تو پاکستان روس سے تیل درآمد نہ کرتا۔ وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ حکومت نے روسی خام تیل کی پہلی خریداری کی ہے اور مئی میں ایک کارگو کراچی بندرگاہ پر جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں | جنرل (ر) باجوہ کا ‘جنگی اہلیت’ کا بیان غلط پیش کیا گیا: آئی ایس پی آر
یہ بھی پڑھیں | مریم نواز کو تندور کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا گیا
وزیر نے کہا تھا کہ اگر پہلا لین دین آسانی سے ہوتا ہے تو ملک 100,000 بیرل یومیہ (بی پی ڈی) روسی خام تیل درآمد کرنے کی کوشش کرے گا۔ ابتدائی طور پر، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ خام تیل کو آزمائشی طور پر ریفائن کرے گا جس کے بعد پاک-عرب ریفائنری لمیٹڈ (پارکو) اور دیگر ریفائنریوں کے ذریعے عمل کیا جائے گا۔ پاکستان نے 2022 میں 154,000 بیریل یومیہ تیل درآمد کیا جو زیادہ تر مشرق وسطیٰ کے دو ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے کیا گیام اگر روسی درآمدات 100,000 بیریل یومیہ تک پہنچ جاتی ہیں تو اس کا مطلب خلیجی ریاستوں سے درآمدات میں نمایاں کمی ہوگی۔