شیخ رشید کا عارف علوی کو وزیر اعظم شہباز شریف سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مشورہ
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے صدر ڈاکٹر عارف علوی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کریں۔
اپنے ایک خط میں شیخ رشید نے لکھا کہ شہباز شریف کی کابینہ ضمنی گرانٹ منظور کرنے اور پنجاب اور خیبر پختونخواہ انتخابات کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو مطلوبہ فنڈز، سیکیورٹی اور سپورٹ فراہم کرنے میں ناکام ہو کر ایوان کا اعتماد کھو چکی ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ قیادت کی جانب سے احکامات کی تعمیل کرنے میں ہچکچاہٹ کی وجہ سے اسمبلی کا اعتماد ختم ہو گیا ہے۔
حکومت نے قومی اسمبلی میں اکثریت کھو دی ہے
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے لیے پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنا ضروری ہے لیکن وزیر اعظم اور ان کی کابینہ نے ضمنی بجٹ منظور نہ کر پانے کے بعد اعتماد کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی میں اکثریت بھی کھو دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منی بلز کے حوالے سے طریقہ کار کو آئین کے آرٹیکل 73 میں اجاگر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی اقدامات کے لیے وفاقی حکومت کی رضامندی ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں | بلاول کو اپنی زندگی میں وزیر اعظم دیکھنا چاہتا ہوں: آصف علی زرداری
یہ بھی پڑھیں | پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پر عمل کر لیا ہے: اسحاق ڈار
خط کے مطابق چونکہ وزیر اعظم شہباز ضمنی بجٹ منظور کر کے مطلوبہ فنڈز فراہم نہیں کر سکے، اس لیے آئین کے آرٹیکل 91 (7) کے تحت صدر پر زور دیا گیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کریں اور وزیر اعظم سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں۔
وزیراعظم اعتماد کا ووٹ نہیں لے رہے
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ایسی کوئی مشاورت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف عوام، پارٹی اور اتحادیوں کے متفقہ امیدوار ہیں اور انہیں 11 اپریل 2022 کو قومی اسمبلی کی قیادت کے لیے ووٹ دیا گیا تھا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ من گھڑت افواہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے میڈیا سے بھی کہا کہ وہ بغیر تصدیق کے وزیراعظم کے بارے میں خبریں نہ چلائیں۔
پیر کو رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزیراعظم نے 27 اپریل کو اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے مشاورت مکمل کر لی گئی ہے۔