پی ٹی آئی سے مذاکرات بندوق کی نوک پر نہیں ہوسکتے
وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعرات کو کہا ہے کہ حکمران اتحاد کسی کے ساتھ سر پر بندوق رکھ کر مذاکرات نہیں کرے گا۔
انہوں نے یہ بیان سپریم کورٹ کی جانب سے پی ڈی ایم اور پاکستان تحریک انصاف کو مذاکرات کرنے کے حکم کے بعد دیا ہے۔ نجی نیوز نے رپورٹ کیا کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آج ایک ساتھ بیٹھ کر انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرے گی۔
بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات
آج کی سماعت کے دوران پی پی پی کی نمائندگی کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا کہ سیاسی جماعتوں نے انتخابات کے لیے مل کر کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اس معاملے پر جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | صدر عارف علوی کی عیدالفطر پر قیدیوں کی معافی کی منظوری
یہ بھی پڑھیں | آج پاکستان میں سونے کا ریٹ کیا ہے؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے مل کر جاری کشیدگی ختم کرائیں گے۔
سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمعرات کو اپنے نمائندے اس کیس کے حوالے سے بھیجیں۔
آج اسلام آباد میں رپورٹس سے بات کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے کہا کہ حکمران اتحاد پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے ازخود نوٹس کیس کی برطرفی پر سپریم کورٹ کے 4-3 کے فیصلے پر عمل درآمد کرے گا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ حکمران تمام صوبوں میں ایک ساتھ الیکشن کرانے کے حق میں ہے۔
چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ حکمران اتحاد پر پی ٹی آئی چیئرمین سے مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد نے انتخابات کے حوالے سے "90 دن کی شرط” کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ کسی اور نے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں اسمبلی تحلیل ہوئی اور 90 دن گزر گئے لیکن الیکشن نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دور میں بھی پنجاب میں بلدیاتی انتخابات نہیں کرائے گئے لیکن کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا۔
بلاول نے کہا کہ وہ ماضی میں بھی ون یونٹ کے خلاف تھے اور آج بھی اس کے خلاف ہیں۔