صدر عارف علوی کی عیدالفطر پر قیدیوں کی معافی کی منظوری
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عیدالفطر کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 دن کی کمی کا اعلان کیا ہے جس کے بعد پنجاب کی جیلوں سے 129 قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔
صدر کی خصوصی معافی سے کل 2,610 قیدیوں نے فائدہ اٹھایا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ سینٹرل جیل سے 39 قیدیوں کو رہا کیا گیا جبکہ 415 قیدیوں کی سزا میں کمی کی گئی۔
ایوان صدر کے ایک بیان کے مطابق، عارف علوی نے آئین کے آرٹیکل 45 کی بنیاد پر کمی کی منظوری دی جس میں کہا گیا ہے کہ صدر کے پاس معافی دینے، مہلت دینے اور مہلت دینے اور کسی بھی سزا کو معاف کرنے، معطل کرنے یا کم کرنے کا اختیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں | آج پاکستان میں سونے کا ریٹ کیا ہے؟
سزا کمی کا اطلاق کن پر ہو گا؟
قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اطلاق ان قیدیوں پر نہیں ہوگا جو زنا، قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں اور دہشت گردی سمیت سنگین جرائم میں سزا یافتہ ہیں۔
اس ریلیف کا اطلاق ان مجرموں پر بھی نہیں ہوگا جنہوں نے مالیاتی جرائم کا ارتکاب کیا اور قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔
اعلان میں تفصیل سے بتایا گیا ہے کہ چھوٹ کا اطلاق 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں اور 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر ہوگا جنہوں نے اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ مکمل کر لیا ہے۔
اسی طرح، کمی کا اطلاق 18 سال سے کم عمر کے افراد پر ہوگا جنہوں نے اپنی سزا کا ایک تہائی حصہ بھی پورا کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ معمولی جرائم میں ملوث تمام رہائی پانے والے قیدی عید الفطر اپنے اہل خانہ کے ساتھ منائیں گے۔