ڈالر 285 کا ہو گیا
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایکیپ) کے مطابق، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے معاہدے میں تاخیر کے باعث آج جمعرات کو روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں تیزی سے گر گیا ہے جس کے بعد روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 285 کا ہو گیا ہے۔
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک روز قبل 266.11 روپے پر بند ہونے کے بعد 285.09 روپے پر بند ہوا ہے۔
نجی نیوز سے بات کرتے ہوئے کرنسی مارکیٹ کے ماہر عدنان آگر نے کہا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیل میں تاخیر کے بعد کرنسی گر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غیر یقینی سیاسی صورتحال روپے کی قدر میں کمی کے پیچھے ایک اور عنصر رہی۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان اس سال 32 بلین ڈالر قرض حاصل کرے گا
یہ بھی پڑھیں | اپنے موبائل فون کی بیٹری کو کیسے بہتر کریں؟
آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر
دریں اثنا، ایکیپ کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ مارکیٹ میں سب سے بڑی تشویش آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر ہے تاہم آئی ایم ایف کی کرنسی کی شرح کو گرے مارکیٹ کے ساتھ لگانے کی شرط نے غیر یقینی صورتحال کو جنم دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے خیال میں موجودہ شرح بہت زیادہ ہے اور اس میں اتنا اضافہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
عمران خان کا رد عمل
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے روپیہ کی قدر گرنے پر پی ڈی ایم حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے 11 مہینوں میں 62 فیصد سے زیادہ کرنسی کا نقصان ہوا۔ اس سے صرف عوامی قرضوں میں 14.3 ٹریلین روپے اور تاریخی 75 سالہ بلند افراط زر میں 31.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ملک حکومت کی تبدیلی کی سازش کی بھاری قیمت چکا رہا ہے جبکہ مجرموں کا ایک گروپ سابق آرمی چیف کے ذریعے قوم پر مسلط کیا گیا ہے۔