سینیٹ نے منی بجٹ منظور کر لیا
سینیٹ نے 170 ارب روپے کے منی بجٹ کو منظور کر لیا ہے جبکہ حکومت کو سفارش کی کہ جوس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مجوزہ شرح نصف تک کم کر دی جائے جس کا مقصد صنعت کے خدشات کو دور کرنا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو پارلیمنٹ سے منظوری لیے بغیر نوٹیفکیشن کے ذریعے ٹیکس کا بوجھ بڑھانے کا اختیار دینے کے اقدام کی بھی مخالفت کی۔
.یہ بھی پڑھیں | امریکہ کا عمران خان کی ’بلیم گیم‘ میں شامل ہونے سے انکار
.یہ بھی پڑھیں | فوج مخالف ٹویٹ پر ایک شخص کو جیل بھیج دیا گیا
منی بجٹ سے ٹیکس دہندگان پہ بوجھ پڑے گا
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اجلاس کی صدارت کی اور اعتراف کیا کہ ضمنی فنانس بل سے صرف ٹیکس دہندگان پر بوجھ پڑے گا۔ حکومت کو تجویز پیش کی گئی کہ وہ غیر ٹیکس دہندگان کو ایف بی آر کے دائرہ کار میں لانے کے لیے اقدامات کرے۔
ترامیم کے ساتھ منی بجٹ کی مخالفت
اجلاس میں چیئرمین کے علاوہ صرف تین کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔ کمیٹی نے 3-2 کی اکثریت سے بل کی منظوری دی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر محسن عزیز نے کچھ ترامیم کے ساتھ منی بجٹ کی مخالفت کی۔
یاد رہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ایک روز قبل ہی قومی اسمبلی میں فنانس بل پیش کیا تھا جس کا مقصد بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ مفاہمت کے تحت پیش کیے جانے والے بجٹ کی قومی اسمبلی سے منظوری حاصل کرنا تھا۔