روس کے یوکرین حملے کی مذمت
جنرل باجوہ چاہتے تھے کہ میں روس کے یوکرین حملے کی مذمت کروں
سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے ان کی روس سے واپسی کے فوراً بعد یوکرین پر روسی حملے کی مذمت کرنے کو کہا تھا۔
سابق آرمی چیف کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سے سستے نرخوں پر تیل کی خریداری کے بارے میں بات کی لیکن جب میں پاکستان واپس آیا تو اس وقت کے آرمی چیف نے مجھ سے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کرنے کو کہا۔
جنرل (ر) قمر باجوہ نے خود مذمت شروع کر دی
ایک ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ جب انہوں نے قمر باجوہ کو اس معاملے میں ہندوستان کی طرح "غیر جانبدار” رہنے کا مشورہ دیا تو سابق آرمی چیف نے خود روس کی مذمت کرنا شروع کردی۔
.یہ بھی پڑھیں | جنرل باجوہ سپر کنگ تھا؛ عمران خان کے اپنی حکومت گرانے متعلق انکشافات
.یہ بھی پڑھیں | جنرل باجوہ سپر کنگ تھا؛ عمران خان کے اپنی حکومت گرانے متعلق انکشافات
عمران خان نے کہا کہ ’گریڈ 22 کے افسر نے ایک سیمینار کے دوران خارجہ پالیسی کا بیان امریکہ کو خوش کرنے کے لیے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب امریکہ کو خوش کرنے کے لیے فیصلے کیے جائیں گے تو ملک کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کو منانے کی کوشش میں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے 80 ہزار لوگ مارے گئے۔
حکومت اور الیکشن کمیشن پر تنقید
اپنی توپوں کا رخ اتحادی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی طرف موڑتے ہوئے عمران خان نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد 90 دن کے اندر انتخابات کرانا ضروری ہے لیکن یہ لوگ نئے بہانے کر رہے ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اگر 90 دنوں کے اندر انتخابات نہ ہوئے تو آئین بچاؤ تحریک شروع کی جائے گی۔