جنرل باجوہ سازش کے ذمہ دار قرار
سابق وزیر اعظم عمران خان نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں امریکہ کی بجائے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو ‘سازش’ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ سال اپریل میں تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ان کی برطرفی ہوئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان نے یہ ریمارکس ہفتہ کو نشر ہونے والے وائس آف امریکہ انگریزی کے ساتھ انٹرویو اور اتوار کو ایک الگ ٹیلی ویژن خطاب کے دوران کہے۔ دونوں موقعوں پر، انہوں نے سابق آرمی چیف پر تنقید کی جو عمران خان کے بقول آج پاکستان کو درپیش تمام بحرانوں کے ذمہ دار ہیں۔
سازش کے پیچھے جنرل باجوہ تھے
عمران خان نے کہا کہ کچھ بھی ہو اب جیسے جیسے چیزیں سامنے آ رہی ہیں تو اس سے یہ ظاہر ہو رہا ہے کہ سازش کے پیچھے امریکہ نہیں بلکہ جنرل باجوہ تھے جو کسی طرح امریکیوں کو یہ بتانے میں کامیاب رہے کہ میں امریکہ مخالف ہوں۔ اور اس طرح میرے خلاف سازش کی گئی۔
ٹیلی ویژن خطاب میں عمران خان نے گزشتہ سال نومبر میں ریٹائر ہونے والے جنرل باجوہ کو ’سپر کنگ‘ قرار دیا اور اعتراف کیا کہ وزیراعظم کے دفتر میں ان کا ساڑھے تین سالہ دور کٹھ پتلی جیسا تھا۔
.یہ بھی پڑھیں | فواد چوہدری کی پنجاب الیکشن متعلق اجلاس میں تاخیر پر ای سی پی پر تنقید
.یہ بھی پڑھیں | سپریم کورٹ میں ارشد شریف قتل کیس کی سماعت دوبارہ شروع
جنرل باجوہ ہر چیز کے ماہر بن چکے ہیں
عمران خان نے الزام لگایا کہ جنرل باجوہ معیشت، سیاست اور خارجہ پالیسی سمیت ہر چیز کے ماہر بن چکے ہیں۔
جنرل باجوہ کو اچھے فیصلوں کا کریڈٹ ملتا تھا اور عمران خان ہر غلط فیصلے کے لیے پنچنگ بیگ کا کام کرتے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف آج ملک کو درپیش سیاسی اور معاشی خرابیوں کے ذمہ دار ہیں۔
شہباز شریف کا احتساب نہیں ہو گا
عمران خان نے سابق سربراہ کو احتساب کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ باجوہ نے فیصلہ کیا ہے کہ شہباز شریف کا کوئی احتساب نہیں ہوگا کیونکہ وہ انہیں وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کوئی احتساب نہیں ہوا اور دعویٰ کیا کہ سابق آرمی چیف نے ایک کالم نگار کے ساتھ انٹرویو میں بھی اس بات کا اعتراف کیا تھا۔