تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی
تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کا استعفے واپس لینے کا فیصلہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 44 قانون سازوں نے قومی اسمبلی سے استعفے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے آج پیر کو کیا۔
ایک ٹویٹ میں اسد عمر نے کہا کہ یہ فیصلہ پارٹی سربراہ عمران خان کی ہدایت پر قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف کی جانب سے ایک ساتھ تمام استعفے قبول کرنے سے انکار کے بعد کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس حوالے سے سپیکر کو ای میل بھیج دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کو بےقصور قرار دے دیا
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن پنجاب کے لئے ‘مناسب’ نگران وزیراعلیٰ کا انتخاب کرے، فواد چوہدری
سابق حکمران جماعت کا اگلا اقدام ایوان
انہوں نے مزید کہا کہ سابق حکمران جماعت کا اگلا اقدام ایوان زیریں میں قائد حزب اختلاف نامزد کرنا ہوگا۔
ایم این ایز کی الیکشن کمیشن سے درخواست
اسد عمر کے اعلان کے بعد، پی ٹی آئی قانون سازوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے سامنے ایک درخواست دائر کی جس میں ای سی پی کو این اے کے استعفے واپس لینے کے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا، انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر اور سیکریٹریٹ کو اس اقدام سے آگاہ کردیا گیا تھا۔
ڈی نوٹیفائی نہ کیا جائے
پارٹی ارکان نے یہ بھی درخواست کی کہ اگر سپیکر ان کا استعفیٰ منظور کر لیتے ہیں تو انہیں ڈی نوٹیفائی نہ کیا جائے۔
ای سی پی پہلے ہی پی ٹی آئی کے متعدد ایم این ایز کے استعفے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے منظور کیے جانے کے بعد ڈی نوٹیفائی کر چکے ہیں۔ اب تک، سپیکر پی ٹی آئی کے 80 استعفے قبول کر چکے ہیں جن میں سے 50 ابھی تک زیر التوا ہیں۔