پنجاب اسمبلی کی تحلیل آئین کے مطابق ہو گی
پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما اور وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء تارڑ نے کہ ہے کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل آئین کے مطابق ہو گی۔ ن لیگ گورنر کی طرف سے بھیجی گئی سمری کو روکنے کا ارادہ نہیں رکھتی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے دو روزہ دورے کے بعد وطن واپس پہنچنے والے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد عطا تارڑ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس سمری کو جلد قبول کرلیا جائے گا اور اگلا مرحلہ عبوری سیٹ کو حتمی شکل دینے کا ہے جو جلد شروع ہو سکتا ہے.
سمری کو نہیں روکنا چاہتے
انہوں نے کہا کہ وہ سمری کو نہیں روکنا چاہتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ ملکی قانون کے مطابق آگے بڑھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی تک صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ یہ فیصلہ فی الحال قبل از وقت ہے کیونکہ عبوری سیٹ اپ کا فیصلہ کرنے کا عمل ابھی مکمل ہونا باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن شیڈیول کے مطابق ہی ہوں گے: الیکشن کمیشن
یہ بھی پڑھیں | مصطفی کمال اور فاروق ستار دوبارہ ایم کیو ایم میں شامل
سیاسی صورتحال کے جائزے کے لئے ن لیگ نے اجلاس منگوا لیا
وزیر اعظم شہباز شریف نے لاہور میں گورنر اور پارٹی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کی ہیں جن میں خاص طور پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر دفاع خواجہ آصف اور معاونین خصوصی ملک محمد احمد خان اور عطا تارڑ شامل تھے۔ پارٹی نے پنجاب کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اگلے ہفتے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی بلایا ہے۔
باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعظم کو اعتماد کے ووٹ کی صورتحال کے بارے میں بھی بریف کیا گیا تھا جو پارٹی کے لیے ہر سطح پر شرمندگی کا باعث بنی ہے۔
پارٹی سمری کو نہیں روکے گی
صوبے کی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ پارٹی سمری کو روکنے کے لیے کوئی قانونی رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش نہیں کرے گی کیونکہ اس سے یہ تاثر ملے گا کہ وہ انتخابات سے بھاگ رہے ہیں۔
انہوں نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل-ق) کی مبینہ کرپشن کو تمام فورمز پر اجاگر کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔
مزید برآں، ملاقات میں نواز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت اہم پارٹی رہنماؤں کی وطن واپسی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔