مصطفی کمال اور فاروق ستار دوبارہ ایم کیو ایم میں شامل
برسوں کے اختلافات کے بعد پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال اور متحدہ قومی موومنٹ بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے جمعرات کو متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پی) میں دوبارہ شمولیت اختیار کر لی ہے۔
پارٹی سے اختلافات بڑھنے کے بعد مصطفی کمال نے 2016 میں پی ایس پی قائم کی اور فاروق ستار نے 2018 میں ایم کیو ایم-پی بہالی کمیٹی بنائی۔
سنگین صورتحال ہاتھ ملانے کا تقاضا کرتی ہے
ایم کیو ایم پی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے پارٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کی سنگین صورتحال تمام لوگوں سے ہاتھ ملانے کا تقاضا کرتی ہے۔
خالد صدیقی نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ان حالات میں وہ لوگ جن کے خاندانوں نے پاکستان کی تشکیل کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں، ایک تاریخی جدوجہد کے لیے اکٹھے ہوں۔
قوم کو تقسیم کرنے والے عناصر مایوس ہیں
ایم کیو ایم پی کے رہنما نے کہا کہ جو عناصر قوم کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں وہ مایوس ہیں اور اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ایم کیو ایم پی کے جوان عوام کے خوابوں پر پورا اتریں گے اور شہری شہروں کی ترقی کے لیے کوشاں رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی درخواست مسرد کر دی؛ الیکشن 15 جنوری کو ہی ہوں گے
یہ بھی پڑھیں | وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کردیئے
سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و ٹیکنالوجی نے مزید کہا ہے کہ میں آپ سب یعنی مصطفی کمال فاروق ستار اور دیگر کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ مجھے امید ہے کہ آپ سب قوم کے لیے جدوجہد کریں گے۔
بلدیاتی انتخابات کے انعقاد
ایک صحافی کے سوال کے جواب میں، خالد فاروقی نے کہا کہ پارٹی آئندہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کو نہیں ہونے دے گی۔
خالد صدیقی نے کہا کہ اگر حلقہ بندی دوبارہ ہوتی ہیں تو ہم بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں لیکن اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم اپنے حقوق کے لیے لڑیں گے۔
یہ تاریخی دن ہے: مصطفی کمال
اس موقع پر بات کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ اس دن کو تاریخ میں ایک "اہم دن” کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ دیر کے لئے ہم شریف کیا ہوئے شہر میں سارے بدمعاش ہو گئے۔ ہمارا الطاف حسین سے کوئی ذاتی اختلاف نہیں ہے۔