صدر عارف علوی کا دستخط کرنے سے انکار
صدر عارف علوی نے بلدیاتی انتخابات کے بل جس میں یونین کونسلز (یو سیز) کی تعداد بڑھائی گئی ہے، پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
کابینہ کی جانب سے انتخابات سے دس روز قبل یوسیوں کی تعداد 101 سے بڑھا کر 125 کرنے کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بل کو منظور کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہو گئے تھے۔
ایوان صدر نے ٹویٹر پر کہا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری لوکل گورنمنٹ (ترمیمی) بل 2022 کو آئین کے آرٹیکل 75 کی شق (1) (بی) کے تحت واپس کر دیا ہے۔
صشر عارف علوی نے دستخط کیوں نہیں کئے؟
صشر عارف علوی نے بل کو یہ کہتے ہوئے واپس کردیا کہ اس سے بلدیاتی انتخابات میں مزید تاخیر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے جلدی میں اٹھائے گئے اقدامات کے نتیجے میں انتخابی عمل میں دو بار تاخیر ہوئی جو جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پی ٹی آئی رکن اسمبلی جعفر خان لغاری لاہور میں انتقال کر گئے
یہ بھی پڑھیں | لاہور ہائیکورٹ کا فرح گوگی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری
ایوان صدر نے صدر کے حوالے سے بتایا کہ 50 یونین کونسلوں کی حد بندی مکمل ہونے کے بعد، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 31 جولائی 2022 کو اسلام آباد میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ شیڈول کا اعلان اس وقت کیا گیا جب وفاقی حکومت نے یوسیوں کی تعداد 50 سے بڑھا کر 101 کر دی اور پھر اس طرح انتخابات ملتوی ہو گئے۔
بل کے سیکشن 2 نے یو سیز کی تعداد 125 تک بڑھا دی
عارف علوی نے مزید کہا کہ موجودہ بل کے سیکشن 2 نے یو سیز کی تعداد 125 تک بڑھا دی ہے اور ترمیم کے نتیجے میں 31 دسمبر کو ہونے والے انتخابات ملتوی ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ یہ بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں یعنی قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور ہونے کے بعد صدر کو بھیج دیا گیا تھا۔