معلومات لیک کرنے پر افسران معطل
وفاقی حکومت نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور اہل خانہ کے ٹیکس گوشواروں سے متعلق معلومات لیک کرنے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے افسران کے خلاف باضابطہ کارروائی شروع کردی ہے اور متعدد افسران کو معطل کردیا ہے۔
دریں اثناء چیف کمشنر کی سطح کے تقریباً ایک درجن اہلکاروں سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
جن دو افسران کو پہلے او ایس ڈی بنایا گیا تھا اور ان کی خدمات ایف بی آر کے ایڈمن پول کے سپرد کی گئی تھیں اب انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم نے جنرل فیض حمید کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست منظور کر لی
یہ بھی پڑھیں | ٹی ٹی پی کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے بعد حکومت حکمت عملی پر نظرثانی کرے گی
ایف بی آر کا نوٹیفیکیشن
ایف بی آر نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گریڈ 18 کے دو افسران عاطف وڑائچ اور ظہور احمد کو 120 دن کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گریڈ 18 کے ان لینڈ ریونیو کے دونوں افسران کو پہلے ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ جنرل (ر) قمر باجوہ کے خاندان کی ٹیکس معلومات لیک ہو گئی تھیں۔ ٹیکس گوشوارے کی تصویر ڈپٹی کمشنر کے کمپیوٹر سے لی گئی۔
انکوائری کا دائرہ وسیع
ذرائع نے بتایا کہ انکوائری کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے اور چیف کمشنر کی سطح کے تقریباً ایک درجن اہلکاروں سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
انکم ٹیکس کے مزید تین اہلکاروں کو بھی تحقیقات میں شامل کرنے اور چیف کمشنر، کمشنر اور ایڈیشنل کمشنر سے مزید تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔