پاکستان پولیس گاڑی پر بم دھماکہ
پاکستان کے جنوب مغربی شہر کوئٹہ میں خودکش بم دھماکے میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا ہے جس میں پولیس کے مطابق، کم از کم ایک پولیس افسر، دو شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔
تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
کوئٹہ پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) غلام اظفر مہیسر نے صحافیوں کو بتایا کہ جس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا وہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت میں پولیو ویکسینیشن مہم کے کارکنوں کی حفاظت کے لیے تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو لے کر جا رہی تھی۔
گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا
انہوں نے کہا کہ بلیلی ضلع میں ہونے والے واقعے میں کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 20 پولیس اہلکار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملے میں دو دیگر گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
کوئٹہ کے سرکاری ہسپتال کے ایک اہلکار جاوید اختر نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک چار سالہ بچی اور ایک خاتون شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی: نشے کے عادی باپ نے 2 سالہ بیٹے کو قتل کردیا
یہ بھی پڑھیں | بلاول بھٹو کی باجور میں پیپلرز پارٹی رہنما کے قتل کی مذمت
وزیر اعظم شہباز شریف کی مذمت
وزیر اعظم شہباز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں اور پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔
پولیو ورکرز اپنی جانوں کے خوف کے بغیر اس بیماری کے خاتمے کے لیے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے حملے کی مذمت کی اور واقعے کی تفصیلی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بزدلانہ کارروائی کا مقابلہ کرنے کا عزم
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ’بزدلانہ کارروائی کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا ہے۔