ملکی و غیر ملکی عالمی رہنماؤں کی عمران خان پر حملے کی مذمت
پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کو جمعرات کو لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملے میں پاؤں میں گولی لگی جس سے وہ زخمی ہو گئے۔ عمران خان پر حملے کے بعد ملکی و غیر ملکی عالمی رہنماؤں نے ان پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔
وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف
عمران خان کے جلسے پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ وزیر داخلہ سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔ ہم عمران خان اور دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ فیڈریشن واقعے کی سیکیورٹی/تحقیقات میں پنجاب حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ قومی سیاست میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
صدر پاکستان عارف علوی
پاکستان کے سابق وزیر اعظم بہادر عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ میں نے حکام سے فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ میں ان کی اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔ واقعے کے دوران جاں بحق ہونے والے سیاسی کارکن کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں۔
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو
عمران خان اور ان کے حامیوں پر حملہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور میں اس تشدد کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ اس قسم کی سیاست کی کسی جمہوریت یا ہمارے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ میں عمران اور تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں | لاہور نیب نے مونس الہی سے اہم تفصیلات مانگ لیں
یہ بھی پڑھیں | شہباز شریف، عمران خان اور جنرل باجوہ کا 500 اثرانگیز شخصیات میں نام
پاکستانی نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی
کسی بھی سیاسی عقیدے یا جماعت کے رہنماؤں پر حملے ہمیشہ غلط ہوتے ہیں۔ اور تشدد کبھی بھی قابل قبول نہیں ہے۔ عمران خان کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی
یہ ایک سانحہ ہے جو ابھی ہوا ہے۔ ہم قریب سے نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہم جاری پیشرفت کی نگرانی کرتے رہیں گے۔
پاکستان کرکٹ کے کپتان بابر اعظم
عمران خان پر اس گھناؤنے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اللہ کپتان کو سلامت رکھے اور ہمارے پیارے پاکستان کی حفاظت فرمائے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم
وزیرآباد میں رونما ہونے والے واقعہ پر سخت پریشان ہوں۔ ہماری دعائیں عمران خان اور وہاں موجود تمام لوگوں کے ساتھ ہیں۔ ہمیں بحیثیت ملک اکٹھا ہونا چاہیے اور کسی کو بھی اپنی قومی یکجہتی کو بگاڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔