امریکہ کی پاکستان میں آئینی اصولوں کی حمایت
امریکہ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی پرامن برقراری کی حمایت کرتا ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعلان کردہ لانگ مارچ پانچویں روز میں داخل ہو گیا ہے اور اس کا مقصد حکومت پر فوری انتخابات کرانے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔
عمران خان کی جانب سے اس سال اس طرح کا دوسرا مارچ ہے، پہلا مارچ 25 مئی کو تھا۔ اسے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کے حامیوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے بعد ختم کر دیا گیا تھا۔
تاہم، اب اس نے ایک بار پھر سیکڑوں حامیوں کو جمع کیا ہے تاکہ کاروں اور ٹرکوں کے ایک قافلے میں شامل ہو کر دارالحکومت اسلام آباد کی طرف روانہ ہو کر حکومت پر فوری انتخابات کرانے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
امریکہ کا حکومت کی تبدیلی ہر تبصرہ
ایک پریس بریفنگ کے دوران، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے مارچ اور سابق وزیر اعظم کی جانب سے پاکستان میں ‘حکومت کی تبدیلی’ کے لیے امریکہ کو مورد الزام ٹھہرانے پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا۔
یہ بھی پڑھیں | نادرا شناختی کارڈ کا آن لائن سٹیٹس کیسے چیک کریں؟
یہ بھی پڑھیں | گوگل کی 15 ہزار پاکستانیوں کے لئے سکالر شپس
امریکہ نے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ہم کیا کر سکتے ہیں ڈس انفارمیشن کا مقابلہ کرنا ہے اور ہم اب کئی بار کہہ چکے ہیں، بشمول اس بریفنگ روم میں، کہ ان الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ہم پروپیگنڈا نہیں ہونے دیں گے۔ ہم پاکستان کے ساتھ ہماری قابل قدر دوطرفہ شراکت سمیت اہم دوطرفہ تعلقات کی راہ میں غلط معلومات کو نہیں آنے دیں گے۔
امریکہ نے ہمیشہ پاکستان کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو اپنے مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ترجمان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کے معاملے میں، انتخابات ابھی طے نہیں ہوئے ہیں، لیکن ہم نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں آئینی اور جمہوری اصولوں کی پرامن برقراری کی حمایت کرتے ہیں۔