چوروں کی غلامی قبول کرنے کے بجائے موت کو ترجیح دوں گا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے اتوار کے روز کہا کہ وہ ملک میں مسلط کردہ چوروں کی غلامی قبول کرنے کے بجائے "موت” کو ترجیح دیں گے۔ ان کا واحد مطالبہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مریدکے میں "حقیقی آزادی مارچ” کے تیسرے دن میں داخل ہونے پر شرکاء کی بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ وہ ایک آزاد آدمی ہیں جو ملک میں حقیقی آزادی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑ رہے ہیں۔
واحد مطالبہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہے۔
اس لانگ مارچ کے انعقاد کا میرا واحد مطالبہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہے۔ یہ پاکستانی قوم کا حق ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملک پر کون حکومت کرے گا۔ قوم چوروں، امپورٹڈ حکمرانوں اور امریکہ کی غلامی قبول نہیں کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے اس بیان کہ انہوں نے نئے آرمی چیف کی تقرری پر بات چیت کی درخواست پر ردعمل دیتے ہوئے، سابق وزیر اعظم نے برقرار رکھا کہ انہوں نے "بوٹ پالش کرنے والوں” سے بات نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں | آرمی چیف سے کار کی ڈگی میں ملاقات کرنے والے سے بات چیت نہیں ہو گی: عمران خان
یہ بھی پڑھیں | ایف آئی نے شاہ محمود قریشی کو سائفر اور آڈیو معاملے میں یکم نومبر کو طلب کر لیا
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے "ان” سے بات کی جن کے ساتھ شہباز شریف "بات کرنے کے لیے گاڑی کی ڈگی میں چھپ گئے تھے۔
پرورش آمروں کی نرسریوں میں نہیں ہوئی
انہوں نے مزید کہا کہ میں آپ سے کیوں بات کروں گا جب میں جانتا ہوں کہ آپ کی بات میں کوئی بات نہیں ہے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی پرورش آمروں کی نرسریوں میں نہیں ہوئی۔
میں نہ تو [پی پی پی کے بانی] ذوالفقار علی بھٹو جیسا ہوں جنہوں نے [سابق فوجی حکمران] ایوب خان کو ڈیڈی کہا تھا اور نہ ہی [سابق وزیراعظم] نواز شریف جیسا ہوں جو جنرل ضیاء کی چاپلوسی کر کے وزیر اعظم بنے۔
پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے
میں دو دہائیوں کی جدوجہد کے بعد اقتدار میں آیا ہوں۔ اس وقت پی ٹی آئی پاکستان کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے۔ میں یہاں اسٹیبلیشمنٹ نہیں پاکستانی قوم کی وجہ سے پہنچا ہوں۔
اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ سابق فوجی آمر جنرل (ر) پرویز مشرف نے ان چوروں کو این آر او (قومی مصالحتی آرڈیننس) دے کر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
ایک دشمن بھی پاکستان کے ساتھ ایسا نہیں کر سکتا۔ لوگوں نے مجھے ووٹ دیا کیونکہ وہ ان چوروں کو پسند نہیں کرتے۔