پاکستان اقوام متحدہ ماحولیاتی کانفرنس کا وائس چئیرمین
موسمیاتی تبدیلی کے ایکشن پلان پر وزیر اعظم شہباز شریف کی فعال قیادت کے پیش نظر اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سی او پی27 نے پاکستان کو کانفرنس کی وائس چیئرمین شپ سونپنے کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے 195 ممالک میں سے پاکستان کو یہ اعزاز وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے عالمی اور علاقائی فورمز پر فوری طور پر موسمیاتی ایکشن پلان کی ضرورت کے حوالے سے اٹھائی گئی موثر آواز کے نتیجے میں ملا ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے وزیراعظم شہباز شریف کو سی او پی-27 اجلاس کی شریک صدارت کی دعوت دی ہے۔
اجلاس میں عالمی رہنما شریک ہوں گے
وزیراعظم شہباز شریف مصر کے صدر اور ناروے کے وزیراعظم کے ہمراہ 6 سے 8 نومبر تک مصر کے شرم الشیخ میں ہونے والی گول میز کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
اجلاس میں عالمی رہنما، تھنک ٹینکس، حکومتوں اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے سربراہان شرکت کریں گے۔
موسمیاتی تبدیلی کے مسائل اور پائیدار حل کی ضرورت کے حوالے سے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام یہ 27 واں اجلاس ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم میں مسائل پر بات کی تھی
پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعد، وزیر اعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہان مملکت و حکومت کی کونسل، سمرقند، اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں، موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں پر فوری کارروائی کے لیے مؤثر انداز میں آواز اٹھائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | تھائی لینڈ: گن مین نے 34 افراد قتل کر دئیے
یہ بھی پڑھیں | امریکہ کا “آزاد” جموں کشمیر کی ٹرم کا استعمال
موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے وزیر اعظم کی عالمی تعاون کی تجویز کو کئی ممالک نے توثیق حاصل کی۔
وزیر اعظم شریف نے سندھ اور بلوچستان میں شدید بارشوں کے بعد جس نے تباہ کن سیلاب میں تبدیل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، وفاقی حکومت اور تمام متعلقہ اداروں کو ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کے لیے فوری طور پر تیار رہنے کے لیے تیار کیا
۔ انہوں نے روزانہ کی بنیاد پر متاثرہ علاقوں کا دورہ بھی کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان علاقوں میں خوراک، ادویات اور امدادی سامان روانہ کیا جا رہا ہے۔
شہباز شریف نے نقصان کی نوعیت کو اجاگر کیا
شہباز شریف نے اندرون ملک اپنے تمام اعلانات اور غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ اپنے تبادلوں میں سیلاب سے ہونے والے زبردست نقصان کی بے مثال نوعیت کو اجاگر کیا۔
نتیجتاً، پاکستان میں ہونے والی تباہی کو بین الاقوامی میڈیا میں بہت زیادہ کوریج ملی اور اس کے نتیجے میں عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں کے سربراہان کے انتہائی معاون پیغامات بھی سامنے آئے۔
چین، ترکی اور عرب ممالک سمیت دوست ممالک نے فوری طور پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاکستانیوں کے ساتھ ان کی مشکل کی گھڑی میں اپنی حمایت اور یکجہتی کا اعلان کیا۔
جیسا کہ وزیر اعظم شریف نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پاکستان کے نقصانات پر دنیا کا ردعمل خاطر خواہ رہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ذاتی طور پر نقصانات کے پیمانے کی نگرانی اور ملک کی سیلاب کے بعد کی ضروریات کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا۔