پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ نیازی زیر حراست
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے جمعے کو پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ نیازی اور رہنما حامد زمان کی حراست کی تصدیق کی ہے۔
آج اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ نیازی اور حامد زمان – جو کہ انصاف ٹرسٹ کے ٹرسٹی ہیں – کو ‘حفاظتی تحویل’ میں لے لیا گیا ہے۔
رہنما ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوں گے
نظر بندی کی وجوہات بتاتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے نوٹ کیا کہ پی ٹی آئی رہنما پارٹی کے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے سامنے پیش نہیں ہو رہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اگر ضروری ہوا تو ہم قانونی کارروائی کریں گے اور انہیں گرفتار کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری منسوخ ہو گئے
یہ بھی پڑھیں | ہارس ٹریڈنگ: عمران خان کی ایک اور آڈیو لیک ہو گئ
ایف آئی اے کی سیف اللہ نیازی کو گرفتار کرنے کی تردید
گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ نیازی کو اسلام آباد سے گرفتار کرنے کی تردید کی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اسد عمر، فواد چوہدری، مراد سعید اور دیگر نے الزام لگایا کہ سیف اللہ کو سینیٹ کے احاطے سے ’اٹھایا گیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کو گرفتار کرلیا۔
تحقیقاتی ادارے نے پی ٹی آئی رہنما اور انصاف ٹرسٹ کے ٹرسٹی حامد زمان کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا فیصلہ
الیکشن کمیشن بنچ نے اپنے محفوظ کردہ فیصلے میں کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہو چکی ہے۔
ای سی پی نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا کہ پارٹی کو بزنس ٹائیکون عارف نقوی اور 34 غیر ملکی شہریوں سے فنڈز ملے۔
چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں نثار احمد درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل تین رکنی بنچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا۔
ای سی پی نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں غلط بیان جمع کروایا۔ انتخابی نگراں ادارے نے پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ یہ بتایا جائے کہ کمیشن کو ملنے والے فنڈز کو کیوں ضبط نہیں کرنا چاہیے۔