صدر پاکستان کا صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ضرورت پر زور
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے جمعرات کو امراض قلب (سی وی ڈی) کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے اور دل کی بیماریوں سے ہونے والی اموات کی شرح کو کم کرنے کے لیے صحت مند طرز زندگی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے زور دیا کہ احتیاطی تدابیر اپنانے سے بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے جس سے قومی صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر بوجھ بھی کم ہو گا۔
ورلڈ ہارٹ ڈے – 2022
صدر مملکت نے یہ باتیں اسلام آباد کے ایک نجی ہسپتال کی جانب سے ’ورلڈ ہارٹ ڈے – 2022‘ کی مناسبت سے ایوان صدر میں منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
اس سال ورلڈ ہارٹ ڈے کو ’ہر دل کے لیے دل کا استعمال‘ کے تھیم کے ساتھ منایا جا رہا ہے جس کا مقصد لوگوں کو مختلف انداز میں سوچنے، درست فیصلے کرنے، دوسروں کی مدد کرنے اور ہر دل کے لیے قلبی صحت کے حصول میں مدد کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ افراد تک پہنچنے کی ترغیب دینا ہے۔
پاکستان میں 25 فیصد اموات سی وی ڈی کی وجہ سے ہوئیں
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے روشنی ڈالی کہ پاکستان میں 25 فیصد اموات سی وی ڈی کی وجہ سے ہوئیں اور عالمی سطح پر 18.6 ملین اموات دل کی بیماری اور فالج کی وجہ سے ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں | کتنی دیر کی چہل قدمی آپ کی ذہنی صحت کو بہتر بناتی ہے؟
یہ بھی پڑھیں | پپایہ کے پتوں کا جوس ڈینگی کے لئے مفید؟ جانئے حقیقت
انہوں نے کہا کہ سی وی ڈی کی بنیادی وجوہات میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، تمباکو کا استعمال، غیر صحت بخش خوراک، موٹاپا اور جسمانی بے عملی شامل ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ طرز زندگی کو بدل کر سی وی ڈی کو روکا جا سکتا ہے۔
عام لوگوں کو آگاہی دینے کی اہمیت
انہوں نے مؤثر اور مسلسل آگاہی مہموں کے ذریعے پیغامات کو دہراتے ہوئے بیماریوں سے بچاؤ کے طریقوں کے بارے میں مریضوں اور عام لوگوں کو آگاہی دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ ۔
صدر پاکستان نے کہا کہ پاکستان کو اپنے لوگوں کی ذہنی صحت کو بھی ترجیح دینی چاہیے، جو کہ نفسیاتی ماہرین اور دماغی صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کی ناکافی تعداد کی وجہ سے انتہائی کم ہیں۔
ملک کی آبادی کو ذہنی امراض کا سامنا ہے
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک کی آبادی کو مختلف سطحوں کے تناؤ اور ذہنی امراض کا سامنا ہے جس کا اثر ملک میں دل کی بیماریوں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر پڑا ہے۔