51 ہندو عقیدت مند ہلاک
بنگلہ دیش میں ہندو عقیدت مندوں سے بھری ایک کشتی ڈوبنے سے کم از کم 51 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہونے کا خدشہ ہے۔
چھوٹی کشتی جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے ایک مشہور مندر جا رہے تھے اتوار کے روز دریائے کراتویا میں الٹ گئی تھی۔
پچیس افراد ابھی تک لاپتہ ہیں
خبر کے مطابق پچیس افراد ابھی تک لاپتہ ہیں جبکہ مرنے والوں کی تعداد کی بھی تصدیق کی، الجزیرہ نے رپورٹ کیا۔
ڈیوٹی ایمرجنسی اہلکاروں نے انادولو کو بتایا کہ امدادی کارروائی پیر کی رات کے لیے معطل کر دی گئی تھی اور منگل کی صبح دوبارہ شروع ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں | امریکہ کی پاکستان کے لئے دس ملین ڈالر کی امداد منظور
یہ بھی پڑھیں | پہلی سعودی خاتون اگلے سال سپیس پہ جائے گی
کشتی میں تقریباً 90 افراد سوار تھے
ضلعی پولیس سربراہ سراج الہدیٰ نے قبل ازیں کہا تھا کہ دریا میں سات لاشیں ملی ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ کشتی میں تقریباً 90 افراد سوار تھے جن میں سے 50 سے زیادہ ہندو یاتری تھے جو مہالیہ کے موقع پر مندر جا رہے تھے۔
یہ کشتی اپنی صلاحیت سے تین گنا زیادہ افراد لے جا رہی تھی۔ صبح موسلا دھار بارش ہو رہی تھی اور اسی وجہ سے جب فیرینگ شروع ہوئی تو یاتریوں نے کشتی کو جلدی سے مندر تک پہنچانے کے لیے باندھ دیا۔
وزن کم کرنے کا کہا تو کسی نے نہیں سنی
کشتی والے نے وزن کم کرنے کی کوشش میں کچھ لوگوں سے نیچے اترنے کو کہا۔ لیکن کسی نے نہیں سنی۔
پنچ گڑھ کے ضلعی منتظم جہور الاسلام نے بتایا کہ اب تک برآمد ہونے والی لاشوں میں 16 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام لواحقین کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر لاپتہ افراد کی فہرست مرتب کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک پانچ رکنی کمیٹی اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور انہیں شبہ ہے کہ زیادہ بھیڑ کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا