پرویز الہی نے عمران خان کی حمایت کیوں کی؟
وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے اتوار کے روز وضاحت کی کہ انہوں نے اور ان کے بیٹے مونس الٰہی نے مختلف سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے کے باوجود عمران خان کی حمایت کیوں کی۔
پنجاب کے شہر گجرات میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ وہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ’’اشرافیہ انداز فکر‘‘ سے پہلے ہی واقف ہیں۔
شہباز شریف کو وزیراعظم بنا کر قوم کو کونسا تحفہ دیا گیا؟
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم ہاؤس کی آڈیو لیک ہونا حساس معاملہ ہے، فضل الرحمن
یہ بھی پڑھیں | لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست سماعت کے لئے مقرر
مسلم لیگ (ن) کا اصل چہرہ
موجودہ قیادت پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا اصل چہرہ سب کے سامنے آچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم (ان کے بیٹے کا حوالہ دیتے ہوئے) ان میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے اور عمران خان کا سپورٹر بننے کو ترجیح دی۔
شریف خاندان اسلام آباد تک محدود ہے
ان کا مزید کہنا تھا کہ شریف خاندان اسلام آباد تک محدود ہے اور اسے ماڈل ٹاؤن کیس میں جلد عمر قید کی سزا سنائی جائے گی۔
وزیر اعظم کے غیر ملکی دورے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہ وہ ملک کے سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال کو کم کرنے کے لیے کس طرح بین الاقوامی برادری سے امداد کی اپیل کر رہے تھے، پرویز الٰہی نے طنز کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ غیر ملکی رہنماؤں سے بھی واپسی کا ٹکٹ مانگیں گے۔