عمران خان نے بدھ کو ایک ’خوفناک سازش‘ کا اشارہ دیتے ہوئے
پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بدھ کو ایک ’خوفناک سازش‘ کا اشارہ دیتے ہوئے یہ ظاہر کیا کہ گویا ان کی پارٹی اور فوج ایک دوسرے کے حریف ہیں۔
اپنی بنی گالہ رہائش گاہ سے ویڈیو لنک پر ایک نیوز کانفرنس میں عمران خان نے کہا کہ ان کی عمر 18 سال سے کم تھی جب وہ مارچ 1970 میں ایک میچ کھیلنے کے لیے اس وقت کے مشرقی پاکستان گئے اور وہاں اپنے کزن بریگیڈیئر شفیق کے ساتھ یہ جاننے کے لیے رہے کہ وہاں کی سب سے بڑی پارٹی اور فوج کے درمیان نفرت کتنی پھیل چکی ہے۔
اس کے بعد، ہم سب جانتے ہیں کہ ہمارا ملک ٹوٹ گیا ہے۔ آج، وہی کوشش کی جا رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی وفاقی سطح کی جماعت ہے جس کا چاروں صوبوں میں سب سے بڑا ووٹ بینک ہے۔ انہوں نے کہا کہ میر جعفروں اور میر صادقوں کی طرف سے ان کی پارٹی کو کچلنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ یہ منصوبہ بندی کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ جب ہماری حکومت تھی تو بھارت کی طرف سے پہلا ردعمل یہ تھا کہ عمران خان کو فوج نے اقتدار میں لایا ہے اور وہ کٹھ پتلی ہیں۔ جب ہماری حکومت برطرف ہوئی تو ہندوستان اور اسرائیل میں جشن کا سماں تھا۔ پی ٹی آئی کے سربراہ نے کہا کہ مغرب نے بھی حکومت کی تبدیلی کا مسئلہ نہیں اٹھایا۔
عمران خان نے کہا کہ بھارت کو مسلسل تکلیف ہے کہ اس کی حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے نشاندہی کی کہ کس طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں نے یورپی یونین کی ’ڈس انفارمیشن لیب‘ کو بے نقاب کیا جس میں تقریباً 800 جعلی سائٹیں تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ویب سائٹس مسلسل پاکستان کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہی تھیں اور ان میں پاکستان کے بہت سے صحافی شامل تھے۔ اب وہ موجودہ حکومت کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ وہ مجھ پر اور پاکستانی فوج پر حملہ کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | شہباز گل کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
یہ بھی پڑھیں | شاہ محمود قریشی کی جانب سے بیٹی کی نامزدگی کی حمایت
عمران خان نے کہا کہ جب ممبئی میں حملے ہوئے تو آصف زرداری نے ڈی جی آئی ایس آئی کو ممبئی بھیجنے کا مشورہ دیا۔ اسی زرداری نے حسین حقانی کے ذریعے امریکیوں کو پیغام بھیجا کہ انہیں فوج سے بچایا جائے جبکہ دوسری طرف ممبئی حملوں کے بعد ایک انٹرویو میں نواز شریف نے کہا کہ حملوں میں ملوث ملزم کا تعلق پاکستان سے ہے۔ ایک بہت بڑی مہم چلائی گئی جس میں آئی ایس آئی اور پاکستان آرمی کو نشانہ بنایا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ ڈان لیکس نے انکشاف کیا کہ نواز شریف اور ان کی حکومت نے کہا تھا کہ ہندوستان کے خلاف ہونے والی دہشت گردی میں آئی ایس آئی اور پاکستانی فوج ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی پاکستان کے سابق کمانڈر جنرل راحیل شریف کو بار بار دہشت گردوں کا لیڈر کہتے تھے اور نواز شریف نے اسی نریندر مودی کو لاہور میں شادی کی دعوت دی۔
عمران خان نے کہا کہ بھارتی صحافی برکھا دت نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ نواز شریف خفیہ طور پر نریندر مودی سے مل رہے تھے، اور انہیں فوج سے بچانے کا کہہ رہے تھے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ تحریک انصاف چاہے تو پورا ملک بند کر سکتی ہے۔