وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے جمعہ کی صبح دوبارہ پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھا لیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور دیگر سرکاری افسران نے شرکت کی
گورنر ہاؤس میں ہونے والی تقریب میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے حمزہ سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور دیگر سرکاری افسران نے شرکت کی۔
مسلم لیگ (ق) کے ارکان کے ڈالے گئے 10 ووٹوں کو مسترد کردیا
حمزہ شہباز ، ایک دن پہلے، ڈپٹی اسپیکر کے طور پر پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہے، دوست مزاری نے آئین کے آرٹیکل 63اے کا حوالہ دیتے ہوئے، مسلم لیگ (ق) کے ارکان کے ڈالے گئے 10 ووٹوں کو مسترد کردیا۔
اس کے نتیجے میں حمزہ نے 179 ووٹ حاصل کیے، جب کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ الٰہی 176 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
یہ بھی پڑھیں | حمزہ شہباز وزیر اعلی برقرار، تحریک انصاف کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن نے پی پی 7 میں تحریک انصاف کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی
لیکن حمزہ شہباز کی قسمت اب بھی توازن میں ہے کیونکہ رن آف الیکشن میں ان کے جیتنے کے اعلان کے فوراً بعد، پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) نے اس نتیجے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔
ڈپٹی سپیکر دوست مزاری نے مسلم لیگ (ق) کے ووٹوں کو مسترد کردیا تھا جب پارٹی کے سربراہ چوہدری پرویز الٰہی نے دوست مزاری کو خط بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے قانون ساز کسی کو ووٹ نہیں دیں گے۔
اس فیصلے نے قانونی ماہرین کی جانب سے تنقید کو مدعو کیا ہے کیونکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ دوست محمد مزاری کا فیصلہ سپریم کورٹ کے اس حکم کے مطابق نہیں تھا جو اس نے آرٹیکل 63(اے) کیس میں جاری کیا تھا۔