پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے صوبائی اسمبلی کے رن آف الیکشن میں پرویز الٰہی کے مقابلے میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر برقرار رہنے کے بعد سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔
ٹویٹر پر پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا
ٹویٹر پر پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا ہے۔ آج رات سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔
ایک ڈرامائی دن کے بعد، حمزہ شہباز دوبارہ وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہو گئے ہیں کیونکہ صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کے ووٹ مسترد کر دیے تھے۔
پنجاب صوبائی اسمبلی کے اہم اجلاس میں ووٹوں کی گنتی شروع ہوتے ہی ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت کے خط کی روشنی میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں مسلم لیگ (ق) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی کے ووٹوں کی گنتی نہیں کی جائے گی۔
دوست مزاری کے مطابق پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے مشترکہ امیدوار پرویز الٰہی نے 186 ووٹ حاصل کیے جب کہ حمزہ شہباز کو 179 ووٹ ملے۔ تاہم ڈپٹی سپیکر نے مسلم لیگ ق کے رہنما کے 10 ووٹ منسوخ کر دیے جس سے ان کے ووٹوں کی تعداد کم ہو کر 176 ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں | الیکشن کمیشن نے پی پی 7 میں تحریک انصاف کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی
یہ بھی پڑھیں | پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلی پنجاب کا الیکشن آج ہو گا
نتیجہ کا اعلان کرنے سے پہلے دوست مزاری نے چوہدری شجاعت کا خط بلند آواز میں پڑھا۔ دوست مزاری نے چوہدری شجاعت حسین کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان مسلم لیگ کے پارٹی سربراہ کی حیثیت سے، میں نے اپنے تمام صوبائی اراکین کو محمد حمزہ شہباز شریف کے حق میں ووٹ ڈالنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
اس خط کے مطابق، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق، مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں کی طرف سے پرویز الہی کو ڈالے گئے تمام 10 ووٹ مسترد کر دیے گئے ہیں۔
جن 10 ارکان کے ووٹوں کی گنتی نہیں ہوئی ان میں حافظ عمار یاسر، شجاع نواز، محمد عبداللہ وڑائچ، پرویز الٰہی، محمد رضوان، سجاد ساجد احمد خان، احسان اللہ چوہدری، محمد افضل، بسمہ چوہدری اور خدیجہ عمر شامل ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایم پی اے راجہ بشارت نے اس فیصلے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قانون میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی پارٹی پارٹی اراکین کو ہدایات جاری کر سکتی ہے۔