امریکہ، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کے ساتھ تجارت
وزیر اعظم نریندر مودی آج چار ملکی گروپ ‘آئی2یو2’ کی پہلی ورچوئل سمٹ میں امریکہ، اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں تعاون کو تقویت دینے کے لیے مشترکہ اقتصادی منصوبوں پر بات چیت کریں گے۔
نریندر مودی کے علاوہ، امریکی صدر جو بائیڈن کی میزبانی میں، جو فی الحال 16 جولائی سے مغربی ایشیا کے دورے پر ہیں، اسرائیل کے وزیر اعظم یائر لاپڈ اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان بھی اس ورچوئل ملاقات میں شامل ہوں گے۔
گروپنگ کے نام میں، "آئی” کا مطلب انڈیا اور اسرائیل ہے اور "یو” کا مطلب یو ایس یعنی امریکہ اور یو اے ای ہے۔
یہ رہنما آئی2یو2 کے فریم ورک کے اندر ممکنہ مشترکہ منصوبوں کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے دیگر مشترکہ شعبوں پر تبادلہ خیال کریں گے تاکہ ہمارے متعلقہ علاقوں میں تجارت اور سرمایہ کاری میں اقتصادی شراکت داری کو مضبوط کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم شہباز شریف کی سعودی شہزادے کو کال، عید کی مبارکباد
یہ بھی پڑھیں | سری لنکن وزیر اعظم نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی
یہ منصوبے اقتصادی تعاون کے لیے ایک ماڈل کے طور پر کام کر سکتے ہیں اور رکن ممالک کے کاروباری افراد اور کارکنوں کے لیے مواقع فراہم کر سکتے ہیں۔
بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ آئی2یو2 کا مقصد چھ باہمی طور پر شناخت شدہ شعبوں جیسے پانی، توانائی، نقل و حمل، خلا، صحت اور خوراک کی حفاظت میں مشترکہ سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
وزارت کے مطابق یہ بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانے، ہماری صنعتوں کے لیے کم کاربن کی ترقی کے راستے، صحت عامہ کو بہتر بنانے، اور اہم ابھرتی ہوئی اور گرین ٹیکنالوجیز کی ترقی کو فروغ دینے کے لیے نجی شعبے کے سرمائے اور مہارت کو متحرک کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
آئی2یو2 گروپنگ کا تصور گزشتہ سال 18 اکتوبر کو ہونے والے چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران پیش کیا گیا تھا۔ تعاون کے ممکنہ شعبوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہر ملک شیرپا کی سطح پر باقاعدگی سے بات چیت کرتا ہے۔