سری لنکن وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے قائم مقام صدر کے طور پر اپنے کردار میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
صدر گوٹابایا راجا پاکسے بدھ کے روز مالدیپ فرار ہو گئے جس کے نتیجے میں معاشی بحران کی وجہ سے مزید مظاہرے ہوئے۔
وکرما سنگھے کے میڈیا سکریٹری، ڈینوک کولمبیج نے بتایا کہ وزیراعظم نے بطور قائم مقام صدر ہنگامی حالت (ملک بھر میں) ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور مغربی صوبے میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
کرفیو فوری طور پر نافذ العمل ہے
صدر کی پرواز کی خبر پھیلتے ہی، ہزاروں لوگ کولمبو کے مرکزی احتجاجی مقام پر جمع ہو گئے اور "گوٹا چور، گوٹا چور” کے نعرے لگائے۔
سینکڑوں دیگر افراد نے وزیر اعظم کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں | سال 2024 میں انڈیا کی آبادی چائنہ سے بڑھ جائے گی
یہ بھی پڑھیں | ڈی جی نیب شہزاد سلیم کا طیبہ گل کو 100 ملین ہرجانے کا نوٹس
صدر کی پرواز سے طاقتور راجا پاکسا قبیلے کی حکمرانی کا خاتمہ ہو گیا ہے جو جنوبی ایشیائی ملک کی سیاست پر گزشتہ دو دہائیوں سے حاوی ہے۔
معاشی بحران کے خلاف مظاہرے مہینوں سے جاری ہیں اور گزشتہ ہفتے کے آخر میں اس وقت عروج پر پہنچے جب لاکھوں افراد نے کولمبو میں اہم سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔
انہوں نے راجا پاکسا اور ان کے اتحادیوں کو مہنگائی، بدعنوانی اور ایندھن اور ادویات کی شدید کمی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
حکومتی ذرائع اور معاونین نے بتایا کہ صدر کے بھائی سابق وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے اور سابق وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے ابھی تک سری لنکا میں ہیں۔