وزیر اعظم عمران خان نے جمعہ کو اعتراف کیا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینا پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی "سب سے بڑی غلطی” تھی۔
تفصیلات کے مطابق 72 سالہ نواز شریف اس وقت لندن میں مقیم ہیں، جہاں وہ نومبر 2019 سے علاج کروا رہے ہیں۔
سابق وزیر اعظم اور اہم اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے رہنما نواز شریف کی صحت نے پاکستان میں کافی دلچسپی پیدا کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نواز شریف صحت کے متعدد مسائل کے علاوہ دل کے مسائل کا شکار ہیں۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں منڈی بہاؤالدین میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، عمران خان نے پاکستان چھوڑنے سے قبل نواز شریف کی صحت کی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت کو لگتا تھا کہ شاید وہ ایک دن بھی زندہ نہیں رہیں گے۔
عمران خان نے اعتراف کیا کہ میں آج تسلیم کرتا ہوں کہ ہم نے سب سے بڑی غلطی اسے بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔
یاد رہے کہ 2019 میں لاہور ہائی کورٹ نے شریف پر سفری پابندی ختم کر دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | چین نے امریکہ کو پیچھے چھوڑ دیا؛ امیر ترین ملک بن گیا
ابتدائی طور پر، عمران خان اسے جانے دینے سے ہچکچا رہے تھے کیونکہ نواز شریف نے بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے سنائی گئی 7 سال قید کی سزا کے 12 ماہ بھی نہیں گزارے تھے۔
وزیر اعظم عمران خان چاہتے تھے کہ وہ سفر کرنے کی اجازت دینے سے پہلے پاکستان کے 7.7 بلین مالیت کے بانڈ پر دستخط کریں لیکن ہائی کورٹ نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کی اجازت دے دی تھی۔
جمعہ کے روز عمران خان کی عوامی ریلی کا آغاز حزب اختلاف کی جماعتوں جیسے ن لیگ اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مشترکہ کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے کیا گیا تھا، جو کہ پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور عمران خان کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
یہ جلسے اس وقت شروع ہوئے ہیں جب عمران خان کی مقبولیت میں خاصی کمی آئی یے۔ نواز شریف کی عمران خان کے مقابلے میں پنجاب میں مقبولیت کی شرح بالترتیب 58 فیصد، خیبر پختونخوا میں 46 فیصد اور سندھ صوبوں میں بالترتیب 51 فیصد ہے جو پنجاب میں صرف 44 فیصد اور خیبر میں 33 فیصد ہی حاصل کر سکے ہیں۔ یہ نتائج گیلپ پاکستان کے سروے کے نتائج کا حصہ ہیں جو 22 دسمبر سے 31 جنوری 2022 تک کیا گیا۔