نجی نیوز کے مطابق حکومت نے موٹر سائیکل سواروں کو رعایتی نرخوں پر پٹرول فراہم کرنے کے لیے احساس پیٹرول کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت مالی سال 2022-23 کے آنے والے بجٹ میں سرکاری شعبے کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔
تاہم، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی رپورٹ کے باوجود بیوروکریٹس کے مراعات کو کم کرنے پر کوئی غور نہیں کیا گیا ہے جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں اعلیٰ بیوروکریٹس اقوام متحدہ کے ملازمین سے زیادہ تنخواہیں اور مراعات حاصل کر رہے ہیں۔
جمعرات کو یہاں کیے گئے ایک سرکاری اعلان کے مطابق، وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات شوکت ترین نے فنانس ڈویژن میں میکرو اکنامک ایڈوائزری گروپ کے اجلاس کی صدارت کی۔
میٹنگ کے ایک شریک نے نجی نیوز کو بتایا کہ بنیادی طور پر تین نکات زیر بحث آئے جن میں متوسط طبقے (سفید پوش) کو بلند افراط زر کے خلاف مدد دینے کے خیالات شامل ہیں۔ اجلاس میں سبسڈی والے ایندھن، ٹیکس میں ریلیف، آمدنی/کم از کم اجرت میں اضافہ، انٹرن شپ (تعلیم یافتہ بے روزگاروں کے لیے)، خاص طور پر توانائی کے شعبے میں اقتصادی اصلاحات، اور آخر میں 5.6 فیصد جی ڈی پی کی نمو، 15 فیصد اضافے کے ساتھ ترقی کی رفتار کو مزید آگے بڑھانے جیسی تجاویز پر غور کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں | کراچی ایم کیو ایم احتجاج: کن نامعلوم افراد نے شہر بند کروایا؟
اجلاس میں پاکستان کی معیشت کے بنیادی میکرو اکنامک اشاریوں کا جائزہ لیا گیا۔ ایم ای اے جی کے اراکین نے معیشت کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
چونکہ پائیدار میکرو اکنامک اسٹیبلائزیشن ناگزیر ہے، لہٰذا بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے چیلنجز اور متعلقہ اقدامات پر غور کیا گیا۔
مزید برآں، اجلاس کے دوران عوام بالخصوص شہری متوسط طبقے کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مختلف موثر اقدامات زیر بحث آئے ہیں۔ معیشت میں ترقی کی رفتار کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے عملی حل کا بھی تجزیہ کیا گیا۔
دریں اثناء شوکت ترین نے کامیاب پاکستان پروگرامکی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی بھی صدارت کی۔
اجلاس میں چیئرمین این پی ایچ ڈی اے، صدر بینک آف پنجاب، چیئرمین ایس ای سی پی، اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب اور سینئر افسران نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ کو کامیاب پاکستان پروگرام کی پیشرفت پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی۔