اسلام آباد ایک بار پھر مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کی میزبانی کے لئے تیار ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس 22 مارچ کو اسلام آباد میں ہوگا۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی طرف سے مسلم ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں منعقدہ چائے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم اپنا 75 واں یوم پاکستان اپنے بھائیوں کے ساتھ منائیں گے اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل 23 مارچ کی پریڈ میں بطور مہمان شرکت کرے گی۔
جمعرات کو یہاں مذہبی ہم آہنگی اور مشرق وسطیٰ کے بارے میں طاہر محمود اشرفی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے او آئی سی کی نمائندگی کی۔
یہ بھی پڑھیں | لوگوں کو بتائیں کہ کوئی مہنگائی نہیں ہے، وزیر اعظم عمران خان
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طاہر اشرفی اور شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فلسطین اور کشمیر سمیت امت مسلمہ کے تمام مسائل کا حل عالم اسلام کے اتحاد اور یکجہتی میں مضمر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام اسلامی ممالک کے تعاون کا مشکور ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان انتہا پسندی، دہشت گردی اور اسلامو فوبیا جیسے مسائل کے حل میں اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں انسانی المیے کو روکنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے۔ پاکستان کی کوششوں سے آج سعودی عرب سمیت پوری دنیا افغانستان کی مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ہمارا بھائی ہے اور ہم امن کے لیے اس کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بھی اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور کرتی رہے گی۔
نواف سعید المالکی نے کہا کہ سعودی عرب افغانستان کو ہر سطح پر انسانی امداد فراہم کرتا رہے گا اور او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی میزبانی پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
خادمِ حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح ہدایات دی ہیں کہ افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے۔