امریکہ –
سب سے کم عمر نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے شادی کے بعد ان پر ہونے والی تنقید کا جواب دیا ہے۔
بہت سے لوگوں نے ملالہ کی شادی کے انتخاب پر تنقید کی جس کی وجہ ملالہ کا پرانا بیان ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شادی کی کیا ضرورت ہے آخر لوگ پارٹنر شپ کیوں نہیں کر لیتے؟
اس تنقید کے بعد ایک حالیہ انٹرویو میں ملالہ نے شادی کے بارے میں اپنے سابقہ موقف کی وضاحت کی ہے۔
ملالہ نے کہا کہ میں شادی نہیں کرنا چاہتی تھی، یا کم از کم جب تک میں 35 سال کی نہیں ہو جاتی۔ میں نے یہ الفاظ اس سے پہلے کئی دفعہ کہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
میں شادی کے خلاف نہیں تھی؛ تاہم، میں اس کے بارے میں محتاط تھی۔ میں نے اس بات پر خوفزدہ تھی کہ شادی کے بعد خواتین سے جو سمجھوتہ کرنے کی توقع کی جاتی ہے اور مجھے اپنی انسانیت، اپنی آزادی، اپنی عورت ہونے کا شرف کھونے کا خوف تھا – میرا حل یہ تھا کہ شادی سے بالکل گریز کیا جائے۔
اپنے پارٹنر شپ والے بیان کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ملالہ نے کہا کہ جب میزبان سرین کالے نے گزشتہ جولائی میں میرے برٹش ووگ کور انٹرویو میں مجھ سے تعلقات کے بارے میں پوچھا، تو میں نے ایسا ہی جواب دیا جیسا کہ میں پہلے بھی کئی بار دے چکی ہوں۔ مجھے میری بہت سی بہنوں کو درپیش سیاہ حقیقت یاد آ گئی۔ میں نے وہی کہا جو میں نے پہلے بھی اکثر کہا تھا- شاید یہ ممکن تھا کہ یہ شادی میرے لیے نہ ہو۔
تاہم، مجھے ایک بہترین دوست اور ساتھی ملا۔ میرے پاس اب بھی خواتین کے چیلنجوں کے تمام جوابات نہیں ہیں، لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں شادی میں صحبت، محبت اور مساوات سے لطف اندوز ہو سکتی ہوں۔
یاد رہے کہ ملالہ منگل کو برمنگھم میں ایک پروقار تقریب میں شادی کے بندھن میں بندھ گئیں۔ اس جوڑے نے سوشل میڈیا پر اپنے نکاح کی تصاویر بھی شیئر کیں۔