سندھ –
نجی نیوز نے جمعہ کو رپورٹ کیا کہ محکمہ تعلیم سندھ نے جمعہ کے روز ایک نجی اسکول کی رجسٹریشن معطل کر دی ہے جس کی وجہ سکول کے واش روم میں خفیہ کیمروں کا برآمد ہونا ہے۔ سکول کی انتظامیہ کو بھی شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق چھپے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے مردوں کے واش روم کے ساتھ ساتھ خواتین کے واش روم میں بھی لگائے گئے تھے جو اساتذہ اور طلباء دونوں کے لیے مشترکہ تھے۔
محکمہ تعلیم سندھ کے حکام نے تصدیق کی کہ خفیہ کیمروں سے خواتین کی ویڈیوز بنائی جا رہی تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی خواتین نے کیمروں کے حوالے سے محکمہ تعلیم کو شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے بعد محکمہ تعلیم کے افسران کی ایک ٹیم نے بدھ کو اسکول کا دورہ کرکے معلومات کی تصدیق کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
حکام نے تصدیق کی کہ انہیں اپنے دورے کے دوران واش روم سے خفیہ کیمرے ملے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ویجی لینس ٹیم نے مزید تحقیقات کے لیے خفیہ کیمروں کی رپورٹ محکمہ تعلیم کو پیش کر دی ہے۔
دوسری جانب اسکول انتظامیہ کا موقف ہے کہ واش رومز میں کیمرے ’’مانیٹرنگ کے مقاصد‘‘ کے لیے لگائے گئے تھے۔
محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقات مکمل ہونے تک اسکول کی رجسٹریشن معطل رہے گی۔
اس معاملے کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سندھ سائبر کرائم زون کے سربراہ عمران ریاض نے کہا کہ اب تک اسے ریکارڈ شدہ ویڈیوز کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔
عمران ریاض نے مزید کہا کہ سائبر کرائم سرکل کے ڈائریکٹر جنرل اس معاملے کے حوالے سے اسکول سے رابطے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کی ایک ٹیم کو اسکول کے معائنے کے لیے بھیجا جائے گا۔
عمران ریاض نے مزید کہا کہ ٹیم دیکھے گی کہ آیا یہ ویڈیوز خواتین اور چائلڈ پورنوگرافی کے لیے بنائی گئی تھیں یا اس کے پیچھے کوئی اور مقصد تھا۔