پاکستان –
مذہبی اسکالر اور رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن نے مظاہرین پر زور دیا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے بعد اپنی قیادت کی ہدایات پر عمل کریں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر آباد میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی جانب سے دیے گئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ جہاں قیادت آپ کو ہدایت کرے آپ کو وہاں سے جانا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے انہیں پارٹی سے پابندیاں ہٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی سے کالعدم لفظ کو ہٹانے میں ایک ہفتہ لگ سکتا ہے۔
مفتی منیب الرحمن نے مزید کہا کہ حکومت تحریک لبیک کے ساتھ کیے گئے معاہدے پر عملدرآمد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ معاہدے کے تحت ہم جی ٹی روڈ خالی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں | مینار پاکستان واقعہ: کیا واقعی عائشہ اکرم اور ریمبو بھاری رقم بٹور چکے ہیں؟
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے معاہدے پر عمل درآمد نہ کیا تو وہ پوری قوت کے ساتھ واپس آئیں گے۔
دریں اثنا، راولپنڈی کے رہائشیوں نے سکون کی سانس لی ہے کیونکہ حکام نے 12 دن کے بعد تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے کھول دی ہیں۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیان تمام سڑکوں سے کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔ جڑواں شہروں میں زندگی معمول پر آنے کے بعد حکام نے راولپنڈی میں میٹرو بس سروس بھی بحال کر دی ہے۔
گوجرانوالہ میں وزیرآباد کے اللہ والا چوک سے مظاہرین ہٹ گئے ہیں جبکہ اب وہ قریبی پارک میں قیام پذیر ہیں۔ تحریک لبیک کی شوری کا کہنا ہے کہ مطالبات پر عمل درآمد تک وہ یہیں رہیں گے۔
یاد رہے کہ ایک دن پہلے، پی ٹی آئی حکومت کی مذاکراتی ٹیم کے عہدیداروں نے عوام کو ٹی ایل پی کے ساتھ اپنی بات چیت کے بارے میں اپ ڈیٹ کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس کی تھی۔
پریس کانفرنس میں حکومت کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر موجود تھے جب کہ ٹی ایل پی کی نمائندگی مفتی منیب الرحمان نے کی۔
مفتی منیب الرحمان نے اسلام آباد میں منعقدہ نیوز کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات "کامیاب” رہے ہیں اور ایک "معاہدہ” طے پا گیا ہے۔
تاہم، انہوں نے کہا تھا کہ معاہدے کی تفصیلات "مناسب وقت” پر ظاہر کی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ معاہدے کے مثبت نتائج آنے والے دنوں میں نظر آئیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ حکومت کے ساتھ طے پانے والا معاہدہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ اسلام اور پاکستان کی فتح ہے۔