سعودی عرب –
عالمی منڈیوں کے مطابق بدھ کے روز پاکستان میں سونا تقریباً 7,800 روپے فی تولہ (11.66 گرام) کی کمی کے ساتھ 124,200 روپے پر آ گیا ہے جبکہ پاکستانی روپیہ کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
پاکستانی روپیہ کے مقابلے میں امریکی ڈالر 172.78 روپے پر آ گیا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے غیر ملکی ذخائر کو سہارا دینے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں 3 ارب ڈالر جمع کرنے کے اعلان کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے۔
سعودی عرب کی جانب سے 4.2 بلین ڈالر کے مالیاتی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | “مارو مجھے مارو” سے شہرت حاصل کرنے والے لڑکے کی نئی ویڈیو وائرل ہو گئی
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے بھی جلد معاہدہ ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو پیٹرولیم لیوی میں کمی کی وجہ سے پیدا ہونے والے فرق کو پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف معاہدے کے تحت اپنے ٹیکسوں کو معقول بنانا ہوگا۔ تاہم انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کے بارے میں مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ایک سال کے لیے مجموعی طور پر 4.2 بلین ڈالر کا پیکج فراہم کر رہا ہے، جس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے لیے 3.2 فیصد شرح سود پر 3 ارب ڈالر کے ذخائر اور 100 ملین ڈالر کی تیل کی سہولت کی بنیاد پر ریفائنڈ پی او ایل مصنوعات کے لیے 1.2 بلین ڈالر شامل ہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے بدھ کو پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے اضافی 500 ملین ڈالر حاصل کیے اور یہ ہمارے لیے درد سر بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ واشنگٹن سے نکلے تو آئی ایم ایف کے ساتھ وسیع تر اتفاق رائے تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آئی ایم ایف کا معاہدہ ایک یا دو دن میں ہو جائے گا اور مزید کہا کہ اس سے ہر قسم کی غیر یقینی صورتحال ختم ہو جائے گا۔
ایک مسئلے کے علاوہ، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تقریباً مکمل ہوچکا ہے، لیکن انہوں نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
قیمتوں میں اضافے کے بارے میں ایک اور سوال پر مشیر نے کہا کہ قوت خرید (پی پی پی) نے بنیاد کا تعین کیا اور پاکستان دنیا کے سستے ترین ممالک میں سے ایک ہے۔
چونکہ آمدنی کم تھی اس لیے پاکستان میں قیمتیں بھی کم تھیں۔ واشنگٹن میں انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی فی گیلن قیمت 3.5 سے 3.75 ڈالر رہی اور ان کے مقابلے میں ہماری قیمتیں کم تھیں لیکن پھر امریکا میں آمدنی بھی زیادہ رہی۔