جہلم–
پچھلے کافی مہینوں سے یوٹیوب پر مفتی طارق مسعود اور انجینئیر محند علی مرزا ایک دوسرے کو مختلف اسلامی مسائل پر چیلنجز دے رہے تھے جبکہ انجینئیر محمد علی مرزا کی جانب سے اس دوران مفتی طارق مسعود کو جہلم آ کر مناظرہ کرنے کی دعوت دی گئی۔
اس کہانی میں ٹرن اس وقتآیا جب دو روز قبل مفتی طارق مسعود نے ایک ویڈیو یوٹیوب پر اپلوڈ کی اور کہاکہ میں جہلم پہنچ چکا ہوں جس کا مقصد انجینئیر محمد علی مرزا سے اختلافی مسائل پر بات چیت کرنا ہے۔ انہوں نے اپنے دوست کا نمبر بھی شئیر کیا اور کہا کہ انجینئیر صاحب 48 گھنٹے کے اندر مجھ سے رابطہ کر لیں-
میں 48 گھنٹے یعنی دو دن جہلم میں آپ کے جواب کا انتظار کروں گا۔ جواب نا آنے کی صورت میں یہاں سے واپس روانہ ہو جاؤں گا اور آپ کی شکست تسلیم کی جائے گی۔
ان گزشتہ دو دنوں کے دوران مختلف افواہوں کا بازار گرم رہا جس میں مفتی طارق مسعود کو پولیس پکڑ لے کر گئی سمیت دیگر دعوت کئے جاتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں | وزیر اعظم عمران خان کو بڑے دعوے کرنے کی عادت ہے، بلاول بھٹو
تاہم آج مفتی طارق مسعود کی دو دن بعد نئی ایڈیو اپلوڈ ہوئی ہے جس میں انہوں نےبتایا کہ انجینئیر مرزا محمد علی جنہوں نے ان کو مناظرے کا چیلنج کیا تھا، ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے نا ہی اس حوالے سے کوئی پیغام یوٹیوب پر اپلوڈ کیا ہے۔
مفتی طارق مسعود نے کہا کہ میں وعدے کے مطابق دو دن جہلم رہا جبکہ انجینئیر محمد علی مرزا کی جانب سے رابطہ نہیں کیا گیا جو کہ ان کی واضح شکست ہے۔
یاد رہے کہ انجینئیر محمد علی مرزا اپنے یوٹیوب کلپس میں تمام مکاتب فکر اور ان کے علماء پر سخت تنقید کرتے ہیں اور خود کو علمی کتابی مسلمان کہتے ہیں۔ جبکہ مفتی طارق مسعود کا تعلق مسلک دیوبند سے ہے جو انجینئیر محمد علی مرزا کی دعوت اور مناظرے کے چیلنج کے جواب میںجہلم گئے تھے تاہم انجینئیر مرزا نے ان کے جہلم آنے پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
مفتی طارق مسعود کے حامیوں کی جانب سے مناظرے کی فتح کا اعلان کیا جا رہا ہے جس کی وجہ ان کے نزدیک انجینئیر محمد علی مرزا کا مفتی طارق مسعود کو خود جہلم بلا کر پھر بات چیت نا کرنا ہے۔
یہاں ایک بات دلچسپ ہے کہ انجینئیر محمد علی مرزا کی جانب سے یہ دعوی کیا گیا تھا کہ مفتی طارق مسعود قیامت تک جہلم نہیں آئیں گے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ وہ "المہند” کے عقائد پر بات نہیں کر سکتے ہیں۔