امریکہ–
فیس بک ، واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی 4 اکتوبر کی عالمی بندش سے متعلق الزامات اور تنقید پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ، سوشل میڈیا کمپنی فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ وہ پرائیویسی ، فلاح و بہبود اور ذہنی صحت جیسے مسائل کا بہت زیادہ خیال رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک دن پہلے امریکی قانون سازوں نے فیس بک کے سی ای او مارک زکربرگ پر الزام لگایا کہ وہ صارف کے تحفظ کو پس پشت ڈال کر صرف زیادہ منافع پر زور دے رہے ہیں۔
اپنی پوسٹ میں ، مارک زکربرگ نے کہا کہ سب سے پہلے ، ایس ای وی جس نے پیر کو ہماری تمام سروسز کو ختم کر دیا تھا ، کئی سالوں میں ہماری بدترین معطلی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے 24 گھنٹے یہ بتاتے ہوئے گزارے کہ کمپنی اس طرح کی معطلی کے خلاف اپنے نظام کو کیسے مضبوط کر سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | میڈیکل آکسیجن کی کمی کیوں ہو رہی ہے اور یہ کیسے بنتی ہے؟
اس طرح کے مسئلے پر تشویش یہ نہیں ہے کہ کتنے لوگ فیسبک کا استعمال ترک کرتے ہیں یا کتنا پیسہ ضائع ہوتا ہے بلکہ تشویش ان لوگوں کے لیے ہے جو اپنے پیاروں کے ساتھ بات چیت کرنے یا اپنے کاروبار چلانے کے لئے ہماری خدمات پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب جب کہ یہ آزمائش ختم ہوچکی ہے ، وہ عوامی بحث پر غور کرنا چاہتے ہیں کہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ میں سے بہت سے لوگوں کو باکیہ معطلی میں مشکل کا سامنا ہوا ہے۔
مارک زکربرگ نے کہا کہ ایسے کمنٹس پڑھنا مشکل ہے جو ہمارے کام اور ہمارے مقاصد کو غلط انداز میں پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ک بہت سے دعوے جو کئے جا رہے ہیں کوئی معنی نہیں رکھتے ہیں۔
اگر کوئی کوئی یہ کہتا ہے کہ کمپنی پرائیوسی اور فلاح و بہبود پر منافع کو ترجیح دیتی ہے تو بلکل بھی سچ نہیں ہے۔