وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی دوہرے معیار کا ذکر کیا جس نے مودی اور بائیڈن کو سوچنے پر مجبور کیا ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے کئی موضوعات پر روشنی ڈالی جن میں موسمیاتی تبدیلی ، عالمی اسلاموفوبیا اور افغانستان کی صورتحال شامل تھی۔
عمران خان نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو "فاشسٹ” قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں | میرا مقصد فوج کے خلاف بات کرنا نہیں تھا، حامد میر نے رجوع کر لیا
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے علاوہ جس ملک نے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا وہ پاکستان تھا جب ہم نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں شامل ہوئے۔
عمران خان نے کہا کہ امریکہ کی پاکستان کی امداد سے 80 ہزار پاکستانی جانیں ضائع ہوئیں اور پاکستان میں داخلی جھگڑے اور اختلاف رائے پیدا ہوا جب امریکہ نے ڈرون حملے کیے۔
انہوں نے کہا کہ اتنی قربانیوں کے باوجود "تعریف کے لفظ” کی بجائے پاکستان پر الزام لگایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ عمران خان نے کشمیر میں انڈیا کی ظلم و بربریت کا ذکر کیا اور کہا کہ اس پر اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے؟ سارے کشمیر پر کرفیو لگا کر خاموش کروا دیا گیا ہے۔ ریاستی ظلم و جبر جاری ہے جبکہ دنیا خاموش ہے۔