سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں ایک انڈین صحافی کشمیری بچوں کا انٹرویو کر رہا ہے۔
انٹرویو کے دوران صحافی سے گفتگو کے دوران بچے کہتے ہیں کہ بھارت ہم پر ظلم کرتا ہے اور ہم اس ظلم سے آزادی چاہتے ہیں۔
صحافی نے بتایا کہ آپ پر کوئی ظلم نہیں ہوتا ہے، آپ جس جگہ کھڑے ہیں اگر پاکستان ہوتا تو آپ سکون سے یہاں کھڑے نہیں ہو سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں |ملک امین برسوں سے مسلم لیگ ن کے خلاف ہیں۔
بچوں نے صحافی کو جواب دیا کہ ایسا کچھ نہیں ہے کیونکہ پاکستان ہمارے ساتھ ہے اور چین بھی پاکستان کے ساتھ ہے لہذا چین بھی ہمارے ساتھ ہے۔
صحافی کی جانب سے بچوں کو پاکستانی بم دھماکوں سے ڈرایا گیا تو کشمیری بچوں نے کہا کہ پاکستان اگر مارے تو یہ بھی قبول ہے۔ اس کے بعد بچوں نے آزادی کشمیر سے متعلق نعرے بھی لگائے۔