مفتی عبدالعزیز الرحمٰن کی اپنے شاگرد کے ساتھ وائرل ویڈیو پر بحث و مباحثہ ابھی تھما نہیں تھا کہ سوشل میڈیا پر مفتی قوی سے منسوب ایک قابل اعتراض ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں مفتی قوی کو مشت زنی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
مفتی عبدالقوی کی متنازع ویڈیو وائرل ہونے کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی حرءم شاہ کے ساتھ ان کی کئی ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں۔ مفتی قوی کے میڈیا پہ وائرل ہونے کا آغاز مقتول ماڈل قندیل بلوچ کے ساتھ سیلفیاں لینے کے عد ہوا تھا۔ مزید برآں، حال ہی میں حریم شاہ کی جانب سے مفتی قوی کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی جس کے بعد مفتی عبد القوی کے خاندان نے انہیں گھر تک محدود کر دیا تھا جبکہ زرائع کے مطابق انڈرائڈ موبائل بِھی لے لیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق حال ہی وائرل ہونے والی ویڈیو میں انہیں ویڈیو کال پر کسی خاتون سے برہنہ حالت میں قابل اعتراض باتیں کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
نجی نیوز چینل کی جانب سے جب اس سلسلے میں مفتی عبدالقوی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جس طرح مفتی عزیز کے ساتھ لڑکے کی ویڈیو بنائی گئی اور بدنام کیا گیا اسی طرح ان کی بھی جعلی ویڈیو بنائی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جن کا مقصد ایسی ویڈیوز وائرل کر کے یوٹیوب سے پیسے کمانا ہے۔
سے کرسکتا ہوں؟‘
یہ بھی پڑھیں | میرا مقصد فوج کے خلاف بات کرنا نہیں تھا، حامد میر نے رجوع کر لیا
انہوں نے مزید کہا کہ وائرل ویڈیو میں نظر آنے والی جسامت میری نہیں ہے بلکہ کسی نے کسی اور کے جسم پر میری تصویر لگائی اور اسے میری طرف منسوب کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو علمائے کرام کی ویڈیوز ایڈٹ کرکے انہیں وائرل کرتے ہیں تاکہ وہ بدنام ہوں۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ بھی کیا کہ جس کسی نے ایسی ویڈیو بنائی اور وائرل کی اس کے خلاف سخت کاروائی ہونی چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مجھے بھی ایک دوست نے یہ ویڈیو دکھائی جسے دیکھ کر دکھ ہوا کہ کس طرح سے اسے وائرل کیا جا رہا ہے اور لوگ کس طرف جارہے ہیِں۔
مفتی عبد القوی کی وائرل ہونے والی ویڈیو کے بعد وہ ایک دفعہ پھر شدید تنقید کی زد میں ہیں جبکہ عوام کی جانب سے مختلف تبصرے کئے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں مفتی عزیز کی اپنے شاگرد سے بد فعلی کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے تفتیش کے بعد مقدمہ درج کر کے انہیں دو بیٹوں سمیت گرفتار کرلیا ہے۔