اتوار کے روز وزیر اعظم عمران خان کی عوام کے ساتھ سوال و جواب کی نشست "آپ کا وزیر اعظم آپ کے ساتھ” کے دوران ایک خاتون اپنی کہانی وزیر اعظم کو بتاتے ہوئے رو پڑی۔
تفصیلات کے مطابق خاتون کالر نے وزیر اعظم کو کال کے دوران سب سے پہلے وزیر اعظم کی تعریف کی اور کہا کہ عوام آپ سے بہت پیار کرتی ہے یہاں تک کہ ان کے بچے بھی آپ سے بہت پیار کرتے ہیں۔ آپ کو اقدامات کر رہے ہیں ہمیں ان پر مکمل بھروسہ ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ کہیں سنوائی نہیں ہوتی۔
خاتون نے اپنے مسئلہ کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ وہ بیوہ ہیں ان کی والدہ بھی بیوہ ہیں اور ان کا اکئی بہن بھائی نہیں ہے جبکہ خاتون کا ایک چھوٹا بیٹا ہے۔
یہ بھی پڑھیں | پاکستان جنرل اسمبلی اقوام متحدہ میں فلسطین کا مسئلہ اٹھائے گا
خاتون نے بتایا کہ ان کی والدہ نے اپنی ٹیچنگ کی کمائی سے لاہور میں گھر بنایا اور 2019 میں کرایہ میں دے دیا جبکہ ایس ایس پی کے بھائی نے ان کے مکان پہ قبضہ کر لیا۔ خاتون نے بتایا کہ 2020 مین شیخ عمر نے ان کے مکان کا قبضہ چھڑوایا لیکن ان کی وجہ سے میں5 لاکھ روپے کی مقروض ہو چکی ہوں۔
شیخ عمر کی کہیں اور ٹراسفر ہو گئی اور نئے والے سی پی او نے بھی ہدایت کی لیکن بس ہدایت پہ ہدایت چلتی رہی۔ چونکہ قبضہ کرنے والا ایس ایس پی کا بھائی ہے لہذا مسئلہ حل نہیں ہوا اور نتیجہ یہ کہ والدہ ٹیشن لے کر کیسر کی مریضہ بن گئی ہیں۔
یہ بتاتے ہوئے خاتون آبدیدہ ہو گئی کہ ان کے پاس والدہ کے علاج کے لئے بھی پیسے نہیں جبکہ انہوں نے بینک سے قرض لے کر والدہ کا علاج جاری رکھا ہوا ہے
خاتون نے وزیر اعظم سے پوچھا کہ وہ بچے کو پالیں یا لون کے پیسے دیں؟ مین کیا کروں؟ خاتون نء وزیر اعظم سے چیف جسٹس تک اپیل پہنچانے کی بھی درخواست کی۔ ان سے پوچھیں کہ کس بات کا سٹے دیا جاتا ہے ایسے لوگوں کو؟ آپ کے نمائندوں کے پاس بھی گئی کہ ان بھی ذلیل ہوتی رہی۔
وزیر اعظم نے خاتون کی بات سن کر ان کی تائید کی اور کہا کہ سچ ہے کہ انصاف کا انظام آہسرہ آہستہ درہم برہم ہو گیا۔ جس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی وہ ملک کام نہیں کر سکتا۔ میں اسی جنگ کے لئے سیاست میں آیا تھا۔
وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں خاتون کو یقین دلایا کہ وہ ان کو انصاف دلائیں گے۔