اس اعلان کے ساتھ کہ وہ اب اپنی زندگی مذہب کی تعلیمات کے لئے صرف کر رہے ہیں، حمزہ علی عباسی اکثر مذہبی معاملات کو سیر بحث لاتے رہتے ہیں۔
۔ وزیر اعظم عمران خان کی تقریر جس میں انہوں نے خواتین کے پردہ نا کرنے کی وجہ کو جنسی فرندگی سے جوڑا یے، انٹرنیٹ پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے اور شہریوں نے اس پر غصہ کیا کہ انہوں نے عصمت دری کو فحاشی سے جوڑا ہے۔
حمزہ علی عباسی نے متعدد بار وزیر اعظم اور ان کے وژن کے ساتھ اپنی وفاداری کا اظہار کیا ہے ، لیکن اس بار ایسا لگتا ہے کہ وہ بھی وزیر اعظم کا دفاع نہیں کر سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے ذاتی فہم میں ، خدا نے قرآن مجید میں یہ واضح کر دیا ہے کہ عورت اور مرد دونوں کو جنسی طور پر اپنا طور طریقہ درست ہی رکھنا چاہیے۔ لہذا ، خدا مرد اور عورت دونوں کے مساوی طور پر نرمی اور ذمہ دارانہ سلوک پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک آدمی کی حیثیت سے تقریر کرتے ہوئے ، میری سمجھ میں اس بات کا یقین ہے کہ کہ مسلمان کسی بھی قسم کا لباس پہنے آپ کو غیر مشروط طور پر اپنی نگاہیں نیچی رکھنا چاہیے اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں | کیا واقعی فہد مصطفی کا “ڈنک” کا کوئی خفیہ ایجنڈا ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ یہ انہوں نے اس لئے نہیں کہا کہ وہ وزیر اعظم عمران سے متفق نہیں ہیں بلکہ انہوں نے واضح کیا کہ مردوں کو اپنی نگاہیں نیچے کرنے کی ضرورت ہے چاہے کوئی دوسرا کچھ بھی پہنے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت وہ کتاب لکھنے کے عمل میں ہیں۔ ایک پچھلے اعلان میں ، انہوں نے کہا تھا کہ یہ ظاہر ہے خدا کے بارے میں ہو گی اور توقع ہے کہ جون 2021 تک یہ کتاب مکمل ہو جائے گی۔ اس نے سب کو یہ بھی بتادیا کہ وہ اپنے یوٹیوب اکاؤنٹ کے لئے بے شمار ویڈیوز بنائے گا ، جس میں مذہب اور عقیدے سے متعلق مختلف موضوعات پر گفتگو ہوگی۔
حنزہ علی عباسی نے کہا کہ میں جو کہنا چاہتا ہوں اس سے آپ غیر متفق یا متفق ہوسکتے ہیں لیکن براہ کرم میرے ارادوں پر شک نہ کریں یا میرے لئے کوئی ایجنڈا بنانے کی کوشش مت کریں۔ میں جو بھی کہوں گا وہ میرے دل سے ہوگا۔