اپوزیشن کو حکومت کے لئے ‘بے ضرر’ قرار دیتے ہوئے ، وزیر اعظم عمران خان نے پیر کو ایک بڑی پالیسی شفٹ میں اپنے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ وہ میڈیا میں حزب اختلاف پر تنقید نہ کریں بلکہ حکومت کی کامیابیوں کو اجاگر کریں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں اپنے ترجمانوں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ، عمران خان نے مجوزہ انتخابی اور عدالتی اصلاحات پر عمل درآمد کی ضرورت پر روشنی ڈالی جس کے لئے حکومت کو حزب اختلاف کو بات چیت کے لئے مدعو کرنے کا امکان ہے۔
وزیر اعظم نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی سے بھی ملاقات کی اور ان سے "مصنوعی” قیمتوں میں اضافے کے ذمہ دار "مافیاز” اور مڈل مین کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے اسکائی راکٹنگ قیمتوں پر قابو پانے کے لئے موثر اقدامات کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں | پی ڈی ایم میں اختلاف، 5 پارٹیوں کا الگ بلاک بنانے پر غور
بعدازاں ، چیف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے وزیر اعظم سے ملاقات کی۔ اجلاس کے دوران پاک فضائیہ سے متعلق پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نجی نیوز کو ایک ترجمان نے بتایا کہ وزیر اعظم خان کی رائے تھی کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں تقسیم کے بعد حزب اختلاف حکومت کے لئے مزید ’مؤثر‘ نہیں رہی ہے اور اب اپوزیشن سے انہیں کوئی فرو نہیں پڑتا ہے۔
لہذا ترجمانوں کو میڈیا اور ٹی وی پروگراموں میں یا پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے ممبروں کے ساتھ کسی بھی تصادم میں ملوث نہیں ہونا چاہئے۔
۔ ترجمان نے بتایا کہ عمران خان کو انصاف کی فراہمی اور انتخابات کو آزادانہ ، منصفانہ اور شفاف انداز میں انعقاد یقینی بنانے کے لئے عدالتی اور انتخابی اصلاحات پر کافی تشویش ہے۔ وزیر اعظم ہاؤس کے اجلاس میں شریک ترجمان نے کہا کہ اس مقصد کے لئے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر ایک بار پھر اپوزیشن جماعتوں سمیت پارلیمانی پارٹیوں کے تمام سربراہوں کو ایک ساتھ بیٹھنے اور اتفاق رائے کے ذریعے اصلاحات کا عمل شروع کرنے کی دعوت دیں گے۔