پیپلز پارٹی کی قانون ساز شرمیلا فاروقی نے اتوار کے روز یونیورسٹی آف لاہور (یو او ایل) کے طلباء کی حمایت کی جنہیں حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک پروپوزل کی ویڈیو کے بعد یونیورسٹی نے بے دخل کردیا تھا۔
ویڈیو میں ، ایک خاتون طالب علم، مرد طالب علم کو گھٹنے کے بل بیٹھ کر پرپوز کرتی ہے اور اس کے بعد میں اسے گلے لگا لیتی ہے۔
ویڈیو نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کردیا ہے جس میں پاکستانیوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
شرمیلا فاروقی نے ٹویٹر پر طلباء کے اس عمل کی حمایت کی اور اسے طاقت ور! اظہار طلب! امید اور محبت سے بھرا ہوا! عمل قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں | پرنس چورلس ہیری کو مارنا چاہتے تھے، میگھن کا دعوی
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی نے جمعہ کے روز ایک لیٹر جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انضباطی کمیٹی نے طلبہ کو یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ خصوصی ڈسپلنری کمیٹی کا اجلاس 12-3-2021 کو صبح 10:30 بجے دفتر آف ریکٹر میں منعقد ہوا۔ یونیورسٹی نے کہا تھا کہ دونوں طلبا کو بدتمیزی اور یونیورسٹی کے قواعد کی خلاف ورزی میں ملوث ہونے کی بنیاد پر نکالا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انھیں کمیٹی کے سامنے طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش ہونے میں ناکام رہے تھے۔ نوٹیفیکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ کیمپس میں عمومی نظم و ضبط اور ضابطہ اخلاق کی دفعہ 9 کی پیروی میں ، کمیٹی نے دونوں طلبا کو یونیورسٹی کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے اور ضابطہ اخلاق کی سنگین پامالی پر یونیورسٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید برآں ، سیکشن 16 کے مطابق انہیں لاہور یونیورسٹی اور اس کے تمام ذیلی کیمپس کے احاطے میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔