بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فیچ نے پیش گوئی کی ہے کہ سرمایہ کاری کے بہاؤ اور مرکزی بینک کی خریداری کی وجہ سے طلب میں اضافے پر سونے کی قیمت اس سال فی اونس 1،600 ڈالر پر آجائے گی اور 2022 میں مزید کم ہوکر 1،400 ڈالر ہوجائے گی۔
ایجنسی کے مطابق ، بہت ساری اشیاء کی قیمتوں کو واپسی مانگ سے قلیل مدت میں فائدہ ہوگا جب کہ رسد کا ردعمل سست رہ گیا ہے اور انوینٹری کم چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں | قطر کے ساتھ سستی ایل این جی کا معاہدہ طے پا گیا
درجہ بندی کرنے والی ایجنسی کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ 2023 تک سونے کی قیمتیں فی ٹرائے اونس میں 1،200 ڈالر تک گر جائیں گی۔
یاد رہے کہ سونے کی قیمت حال ہی میں کچھ خاص دباؤ میں رہی ہے۔ اس ہفتے سونے کی قیمتیں 1،800 ڈالر کی سطح سے نیچے آگئی تھیں جبکہ طلب کی کمی اور امریکی بانڈوں کے لئے بڑھتی ہوئی مانگ کی وجہ سے نقصانات میں اضافہ ہوا جس سے سونے کی قیمتوں میں نیچے آئی ہیں۔