خیبر پختونخواہ (کے پی) کے وزیر قانون سلطان خان نے منگل کو صوبائی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ، جس کے چند منٹ بعد وزیراعلیٰ نے ٹویٹ کیا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ان کی پیسے وصول کرتے ہوئے وائرل ویڈیو پر ایسا کرنے کو کہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ویڈیو پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے ٹویٹر پر شیئر کی گئی۔ اس ویڈیو میں کچھ پارلیمنٹیرینز کو بیٹھے ہوئے 2018 میں سینیٹ انتخابات سے قبل مبینہ طور پر نقد رقم کے ڈھیر گنتے ہوئے دکھایا۔
یہ بھی پڑھیں | پاک فوج کو سیاست میں زبردستی نا گھسیٹا جائے، ڈی جی آئی ایس پی آر
کے پی کے وزیر اعلی محمود خان کو لکھے گئے استعفیٰ کے خط میں سلطان خان نے بتایا کہ انہیں لگتا ہے کہ ان کا اخلاقی فرض اور ذمہ داری ہے کہ وہ کابینہ سے دستبردار ہوجائیں اور اپنا استعفیٰ پیش کریں۔ انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ انصاف ہوگا اور وہ اپنا نام صاف کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
اس وڈیو سے کہیں یہ ثابت نہیں ہوتا یہ 2018 کی وڈیو ہے
— Sania Abbasi (@saniaabbasi01) February 9, 2021
یہ لگتا پی ٹی آئی اور اے آر وائی کا مشترکہ شاہکار ہے
جو سپریم کورٹ میں سینٹ بیلٹنگ کے پس منظر کو مدنظر رکھ کر اے آر وائی کے اسٹودیو میں فلمائی گئی ہے pic.twitter.com/kvY8ML5Ker
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کے ویژن کے مطابق ہم اس صوبے میں احتساب اور شفافیت کے اعلی ترین معیار کو برقرار رکھیں گے۔
یاد رہے کہ 2018 میں ، تحریک انصاف نے اپنے 20 ممبروں کو انویسٹی گیشن کمیٹی کے ذریعہ 2018 سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کے لئے 50 ملین روپے قبول کرنے کا مجرم پائے جانے کے بعد ان کو اسمبلی سے نکال دیا تھا۔
گذشتہ ماہ ساہیوال میں تقریر کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ ایوان بالا کے آخری انتخابات کے دوران پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے خیبر پختونخوا اسمبلی کے 20 ممبروں کو کچھ امیدواروں کے حق میں ووٹ دینے کے لئے پچاس لاکھ روپے دیئے گئے تھے۔
اس سے قبل ہی وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقیات اور خصوصی اقدامات اسد عمر نے ایک پریس کانفرنس میں سینیٹ کے انتخابی عمل میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دینے کے لئے اسی ویڈیو کا حوالہ دیا تھا۔