امریکی عوام کو آج فیصلہ کرنا ہے کہ وہ اپنا مستقبل ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں یا اسے تبدیل کر کے جوبائڈن کو حکمرانی دینا چاہتے ہیں۔ امریکی ریاستوں میں اس حوالے سے پولنگ کا عمل جاری و ساری ہے۔
تاۃ ترین زرائع کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کا پیچھا کررہے ہیں جو ابھی بھی انتخابات میں ان سے آگے ہیں۔
مزید پڑھئے | کابل یونیورسٹی میں دہشتگردوں کی فائرنگ، کم از کم 8 افراد زخمی
زرائع کے مطابق 77 سالہ سابق نائب صدر نے کئی ماہ تک قومی انتخابات میں 74 سالہ امریکی صدر ٹرمپ کے مقابلے میں ٹھوس برتری حاصل کی ہے جو کہ دوہرے سے زیادہ اعداد کے ساتھ ہوتی ہگ لیکن امریکی صدارتی انتخابات کا فیصلہ عوامی ووٹ سے نہیں ہوتا ہے۔ وہ 538 رکنی الیکٹورل کالج میں جیتتے ہیں جہاں ہر ریاست کے پاس ایوان اور سینیٹ میں نمائندگی کے متعدد انتخابی ووٹ ہوتے ہیں۔ اور فلوریڈا اور پنسلوانیا جیسی ریاستوں کے انتخابی ووٹ وائٹ ہاؤس کے لئے آج کی جنگ کی فتح کا تعین کرسکتے ہیں۔
پولنگ کے میدانوں کی اہم ریاستوں میں ہونے والے تازہ ترین قومی انتخابات اور پولز پر ایک نظر یہ ہے: ریئل کلیئر پولیٹکس (آر سی پی) کی ویب سائٹ کے مطابق اوسطا قومی سروے نے بائیڈن کو ٹرمپ پر 6.8 پوائنٹس کی برتری حاصل کی ہے – انتخابات میں حصہ لینے والی ہیلری کلنٹن کے مقابلے میں ، بائیڈن کی قومی پہچان دوگنی سے زیادہ ہے۔
تاحال پونگ کا عمل جاری ہے جبکہ ابھی تک کے زرائع کے مطابق جوبائڈن کو ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔