وزیر اعظم عمران خان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت پاکستان میں کم سے کم چار ہائی پروفائل دہشت گردانہ حملوں میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس انڈیا کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہندوستانی صحافی کرن تھاپر کو دی وائر کے لئے انٹرویو دیتے ہوئے (جو شام 5 بجکر 5 منٹ پر اپنی ویب سائٹ پر براہ راست ہوا ہے) معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کے پاس دہشت گردی سے ہندوستان کے تعلقات کا ثبوت ہے۔
بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 کو کالعدم قرار دے کر مقبوضہ کشمیر کو الحاق کرنے کی بھارت کی غیر قانونی کوشش کے بعد کسی بھی پاکستانی سرکاری عہدیدار کا بھارتی میڈیا کو یہ پہلا انٹرویو تھا۔
پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کے لئے ہندوستان کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے معید یوسف نے کہا کہ بھارت نے گوادر میں فائیو اسٹار ہوٹل ، کراچی میں چینی قونصل خانے اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے کے لئے ہمسایہ ملک میں ایک قونصل خانہ استعمال کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے حال ہی میں را کے عہدیداروں کی نگرانی میں افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور چار دیگر دہشت گرد تنظیموں کو ضم کرنے کے لئے ایک ملین ڈالر خرچ کیے۔ انہوں نے بتایا کہ چینی قونصل خانے پر حملے میں ملوث عسکریت پسند اسلم عرف اچھو کا نئی دہلی کے ایک اسپتال میں علاج کرایا گیا جو اس معاملے میں بھارت کے ملوث ہونے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ افغانستان میں ہندوستانی سفارت خانہ تھنک ٹینکس کا استعمال بلوچستان میں دہشت گردوں کو پیسہ کمانے کے لئے ایک محاذ کے طور پر کررہا ہے۔
قومی سلامتی کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ اے پی ایس کے قتل عام کا ماسٹر مائنڈ ہندوستانی قونصل خانے سے رابطے میں تھا اور اس کے پاس اس ہینڈلر کا فون نمبر بھی تھا۔
معید یوسف نے یہ بھی کہا کہ پاکستان دہشت گردی پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن دونوں فریقین کے مابین سفارت کاری پر زور دیا اور کہا کہ ہمیں بڑوں کی طرح بیٹھ جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کے لئے کھڑا ہے اور آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر نے بھارتی صحافی کو بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پہلے دن سے ہی کہا تھا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ امن کی خواہش رکھتے ہیں لیکن بھارت "بھاگا” جا رہا ہے۔
معید یوسف نے نشاندہی کی کہ کس طرح بھارت ایک سال سے چین سے لے کر بنگلہ دیش تک اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ تنازعات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ نیپال آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔